اسلام آباد (پی این آئی) نظام صحت کا پول کھل گیا، وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کو رکھنے کی گنجائش ختم ہو گئی ، تشویشنا ک تفصیلات آگئیں ، پمز میں 31 خالی بیڈ تو موجود مگر وینٹی لیٹر نہ ہونے کے سب ڈاکٹرزمریضوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھیجنے پر مجبور ہوگئے ۔ پمز حکام نے
بتایاکہ اب تک حکومت کی جانب سے ایک بھی نیا وینٹی لیٹر نہیں ملا۔ذرائع پولی کلینک کے مطابق پولی کلینک ہسپتال کا بھی یہی حال ہے، پمز ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں 75 بستروں پر چوالیس مریض زیر علاج ہیں،پمز ہسپتال میں صرف گیارہ وینٹی لیٹرز موجود ہیں ،ڈاکٹرز نئے سیریس مریضوں کو کسی اور ہسپتال جانے کا کہہ رہے ہیں، پمز حکام کے مطابق گیارہ ویٹی لیٹرز میں سے آٹھ سرجیکل وارڈ ور دیگر تین کارڈیک وارڈ سے گزشتہ دنوں ہی لیے گئے ہیں۔پمز حکام کے مطابق وینٹی لیٹرز کی کمی کا معاملہ گزشتہ دنوں ڈاکٹر ظفر مرزا کے سامنے اٹھایا، ظفر مرزا نے عارضہ قلب وارڈ بند کر کے تمام وینٹی لیٹر آئسولیشن وارڈ کو دے دینے کا مشورہ دیا۔پمز انتظامیہ نے ظفر مرزا کا مشورہ قابل عمل نہ جانتے ہوئے رد کر دیا تھا،پولی کلینک میں صرف سات وینٹی لیٹرز موجود اور بائیس بستر پر مشتمل آئسولیشن سنٹر کی سہولت میسر ہے۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق اب تک ایک بھی ایسا مریض نہیں جسے وینٹی لیٹر نہ ملا ہو، روزانہ میٹنگ کرتے ہیں حالات قابو میں ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں