کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون،وفاقی حکومت کی حکمت عملی درست ہے یا سندھ حکومت کی؟ عوام کی اکثریت نے اپنا فیصلہ سنا دیا

لاہور (پی این آئی) عوام کی اکثریت نے کرونا وائرس کے حوالے سے وفاقی حکومت کی حکمت عملی کی حمایت کر دی، آئی پی او آر کی جانب سے کروائے گئے سروے میں 31 فیصد عوام نے لاک ڈاؤن کے فوری خاتمہ، 27 فیصد نے سمارٹ لاک ڈاؤن کی حمایت کی، 27 فیصد لوگ لاک ڈاون میں مزید توسیع کیے جانے

کے حامی۔ تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیس ریسرچ کی جانب سے کرونا وائرس سے متعلق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی حکمت عملی کے حوالے عوام کی رائے پر مبنی سروے کروایا گیا ہے۔اس سروے میں عوام کی اکثریت نے وزیراعظم عمران خان کی حکمت عملی سے اتفاق کیا۔ سروے کے دوران 31 فیصد لوگوں نے کرونا لاک ڈاون کو فوری ختم کر دینے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ 27 فیصد لوگوں کو کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے سخت لاک ڈاون کی مخالفت کی۔ان لوگوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے سخت کی بجائے سمارٹ لاک ڈاون کی حکمت عملی زیادہ مناسب ہوگی۔یوں کل 58 فیصد افراد نے وفاقی حکومت کی لاک ڈاون کے خاتمے یا سمارٹ لاک ڈاون حکمت عملی کی حمایت کی۔ یہاں یہ بتاتے چلیں گے۔ سخت لاک ڈاون پابندیوں کی سب سے زیادہ مخالفت سندھ کے شہریوں کی جانب سے کی گئی۔ جن لوگوں کی جانب سے سخت لاک ڈاون پابندیوں کی مخالفت کی گئی، ان میں سے 37 فیصد کا تعلق سندھ سے ہے۔ جبکہ اس سروے کے دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے لاک ڈاون پابندیوں میں توسیع کی حمایت بھی کی۔27 فیصد لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہلک وبا کیخلاف جنگ میں کامیابی حاصل کر لینے کیلئے لاک ڈاون کے نفاذ کی مدت میں مزید توسیع کر دی جائے۔ یہاں واضح رہے کہ لاک ڈاون کے حوالے سے وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان مسلسل اختلافات چل رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کو موقف ہے کہ سخت لاک ڈاون کے نفاذ کے باعث ملکی معیشت بدترین بحران کا شکار ہو جائے گی، جبکہ غریب طبقہ بہت بری طرح متاثر ہو گا، اس لیے سخت پابندیوں کی بجائے سمارٹ لاک ڈاون کی حکمت عملی اپنا زیادہ بہتر ہے۔ جبکہ سندھ حکومت کا موقف ہے کہ انسانی جان کا تحفظ کسی بھی دوسری چیز سے زیادہ اہم ہے، اس لیے سخت لاک ڈاون کا نفاذ ہی بہتر حکمت عملی ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں