کراچی(پی این آئی)کورونا سے صوبے کا بجٹ متاثر ہو گا، چھوٹے کاروبار والوں کو قرضے دیں گے، مراد علی شاہ کا اعلان۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 21-2020کا بجٹ کورونا وائرس سے متاثرہ ہوگا .لہذا ایک نئی حکمت عملی تیار کی گئی ہے جس کے تحت صحت کی خدمات ، روزگار
کے مواقع،معاشرتی تحفظ اور تعلیم کے شعبے کو فروغ دینے کو ترجیح دی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے آئندہ بجٹ 21-2020کیلئے حکمت عملی طے کرنے کیلئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف سکریٹری سید ممتاز شاہ ، وزیراعلی سندھ کوآرڈینیٹرز حارث گزدر، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے ہنگامی انڈیکٹرز جیسے اخراجات میں اضافہ، سرکاری محصولات میں کمی ، برآمدات میں کمی ، بے روزگاری کے مسائل کا سامنا ہے جسے نئی اور جامع حکمت عملی کے ساتھ ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہم پہلے ہی نیپا کے علاقے میں کورونا وائرس ایمرجنسی سنٹر قائم کر رہے ہیں اور تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں اسی طرح کی سہولیات تیار کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تمام اسپتال ضروری سامان سے آراستہ ہوں گے۔ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سمال، میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ایز) صنعت کوویڈ 19 کے بحرانوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے لہذا ایس ایم ایز کو برقرار رکھنے کیلئے چھوٹے قرضوں ، سبسڈیوں اور اس طرح کی دیگر مراعات کی ضرورت ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایس ایم ایز کو دیئے جانے والے چھوٹے قرضوں کے علاوہ انہیں دیگر مراعات اور سبسڈی دیئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قلیل مدتی قرضے، چھوٹے کاروبارکیلیے 5لاکھ روپے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کیلئے 20 لاکھ روپے تک ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لائیو سٹاک اور فشریز سیکٹر میں مصروف لوگوں کی مدد کیلئے محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کو فعال کیا جائے گا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اگلے بجٹ میں وہ غربت کے خاتمے کا پروگرام شروع کرنا چاہتے ہیں جس کے تحت افراد کو اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے بلا سود قرض دیا جائے گا جس کیلئے حکومت یا اس کے شراکت دار تکنیکی مدد فراہم کریں گے۔ یہ قرضے ان لوگوں کو دیئے جائیں گے جو ایک چھوٹے کاروباری سرگرمیوں سے دیگر کاروبار میں آنا چاہتے ہیں یا کوئی نیا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے ترقیاتی کاموں اور معاشرتی تحفظ کے پروگرام کو جاری رکھنے میں حکومت سندھ کی مدد کیلئے ورلڈ بینک اور دیگر ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ کیا ہے۔ کم آمدنی والے طبقات جنھیں ان وبائی بیماروں سے زیادہ خطرہ ہے پر بطور خاص توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا اب وقت آگیا ہے کہ فلاحی حکومت کی حیثیت سے کام کریں اور ہم اس نازک وقت پر اپنے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں