لاہور (پی این آئی )جرائم پیشہ عناصر سے تعلقات، پنجاب پولیس کے افسروں اور اہلکاروں کی بڑے پیمانے پر سکریننگ کا فیصلہعید الفطر کے بعد پنجاب پولیس کے افسروں اور اہلکاروں کی سکرینینگ کر نے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ ایسے پولیس افسران واہلکار جن کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں اور
ان کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات و انکوائریاں چل رہی ہو گی ایسے پولیس افسران واہلکاروں کو نوکریوں سے برخاست ، جبری ریٹارمنٹ اور فیلڈ سے ہٹا کر دفاتروں میں تعینات کر دیا جائے گا ۔ یہ فیصلہ آئی جی پنجاب پولیس نے ایس ایس پی مفخر عدیل کیس کی روشنی میں کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں آ ئی جی احکا ما ت کے مطا بق کسی بھی سیاسی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر کوئی ایسا سیاسی دباو پڑتا ہے تو فوری مجھے اطلاع دی جائے جس کی نشاند ہی وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیرا عظم پاکستان کوکی جائے گی ۔ با وثوق ذرائع کے مطابق مفخر عدیل کیس کو بنیاد بنا کر پولیس فورس میں بہتری کے لئے اصلاحاتی عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں جرائم پیشہ افراد کے ساتھ روابط والے پولیس افسران و اہلکاروں کی فہرستیں تیار کر کے انہیں فیلڈ سے ہٹا کر دفاتر میں تعینات کیا جائے گا اور فیلڈ میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کی وساطت سے آنے والے جوانو ں اور افسروں کے علا وہ پو لیس لا ئنز میں مو جو د ایماندار افسروں اور اہلکاروں کو تعینات کیا جائیگا،دوسرے مرحلے میں ایسے ملازمین جو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کو فورس سے الوداع کر کے ان کی جگہ نیا خون شامل کرنے کی پالیسی وضع کی جائے گی،ذرائع کے مطابق پولیس فورس میں اصلاحاتی عمل شروع کرنے کے حوالے سے جلد باضابطہ طور پر رپورٹ ایوان وزیر اعلیٰ کو پیش کر کے اس کی منظوری حاصل کی جائے گی تاکہ آنے والے مالی سال2020-21کے لئے متوقع طور پر فنڈز کے حصول کی غرض سے بھی مدد مل سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں