کراچی(پی این آئی)سی این جی اسٹیشنز کا دیہاڑی دار عملہ بے روزگار، اسٹییشنز ویران ہو گئے، گھروں میں بھوک کے ڈیرے،ملک بھر میں سی این جی ڈلوانے کیلئے گاڑیوں کی طویل قطاریں ہر شہر کا معمول ہے، لیکن پٹرول سستا ہونے کے بعد کراچی کا نقشہ بدل گیا ہے، سی این جی اسٹیشنز گیس ہونے کے باجود پہلی بار
سنسان ہیں جبکہ وہاں کام کرنے والا دہاڑی دار عملہ فارغ ہو چکا ہے۔سی این جی کے مقابلے میں پیٹرول فی لیٹر 42 روپے سستا کیا ہوا، سی این جی اسٹیشنز کا بھٹا ہی بیٹھ گیا، یعنی شہر کے وہ اسٹیشنز جو یومیہ ہزاروں کلو کے حساب سے سی این جی فروخت کیا کرتے تھے، اُن کی سیل مضحکہ خیز حد تک کم ہوکر ڈیڑھ دو سو کلو پر آگئی ہے۔شہر قائد میں بیشتر پمپس مالکان نے سی این جی بھرنے والے عملے کو فارغ کردیا ہے، جبکہ بجلی سے چلنے والے کمپریسرز جو صرف ناغہ والے دن بند رہتے تھے اب عام دنوں میں بھی بند ہیں کیونکہ خریدار غائب ہیں ۔حقیقت میں اب سی این جی صرف اُن گاڑیوں میں ڈلوائی جارہی ہے جو پٹرول پر نہیں چل سکتیں۔ماہرین کے مطابق حکومت پیٹرول اور سی این جی میں قیمتوں کا فرق کم کرکے اس صورتحال کو بہتر کر سکتی ہے۔اس کے علاوہ سی این جی کی فروخت میں اضافے سے امپورٹ اور آلودگی میں بھی کمی ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں