کلبھوشن کو رہا کر دو، بھارتی حکومت نے پاکستان سے رابطہ کر لیا، پاکستان کا بھی دوٹوک جواب

لاہور (پی این آئی) بھارتی وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ کلبھوشن کی رہائی کے لیے پاکستان سے بیک چینل رابطے کیے ہیں۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی رہائی کے لیے بھارت کی طرف سے پاکستان سے متعدد بار بیک ڈور چینل رابطے ہوئے اور انسانی بنیادوں پر رہا کرنے کی

درخواست کی گئی لیکن پاکستان کی طرف سے مطالبہ مسترد کردیا گیا۔یہ دعویٰ عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی طرف سے اس کی پیروی کرنے والے وکیل ہریش سالوے نے کیا۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کی رہائی کے حوالے سے پاکستان سے آٹھ بار رابطہ ہوا،متعدد خطوط بھی لکھے گئے لیکن ان کی طرف سے انکار ہی رہا۔ایک سوال کے جواب میں ہریس سال وے نے لندن سے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ پاکستان سے بیک ڈور چینل سے بات چیت کرکے ہم انہیں منا لیں گے ،ہم انہیں چھوڑنے کی بات کر رہے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔دراصل کلبھوشن یادیو کا معاملہ پاکستان کے لیے انا کا مسئلہ بن گیا تھا۔ہم امید کر رہے تھے کہ وہ اسے رہا کردیں گے لیکن پاکستان نے رہا نہیں کیا، بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈول نے اس وقت کے پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ سے رابطہ کیا کہ پاکستان نرمی اور شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلبھوشن کو رہا کرے۔۔ یاد رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو جاسوسی اور دہشتگردی کے جرائم میں پاکستان میں زیرحراست ہے۔پاکستان نے کلبھوشن یادیو کیس میں بھارت کو عالمی عدالت میں شکست دی تھی۔ عالمی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ کلبھوشن یادیو بھارتی دہشت گرد ہے اور اس کا حسین مبارک پٹیل کے نام سے موجود پاسپورٹ بھی اصلی ہے۔ عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی رہائی کی درخواست مسترد کر دی تھی، تاہم ویانا کنوینشن کے تحت بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی اجازت بھی دے دی اور پاکستان کو اس حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا تھا۔ جس کے بعد پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن اورعالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق قونصلررسائی دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں