سیول (پی این آئی) کرونا کو شکست دینے والے شخص میں دوبارہ مہلک وائرس کی تشخیص ٹیسٹنگ کی خرابی کا نتیجہ تھی، صحت یاب ہونے والا کوئی بھی مریض دوسری بار کورونا سے متاثر نہیں ہو سکتا ہے۔ جنوبی کوریا کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والا کوئی بھی مریض
دوسری بار متاثر نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے گزشتہ دنوں کوریا، چین، جاپان اور اٹلی میں مہلک وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریضوں میں دوبارہ مہلک وائرس کی تشخیص کا شبہ ظاہر کیا گیا تھا اور اب انہوں نے بتایا ہے کہ صحت مند افراد میں دوسری بار مہلک وائرس کی تشخیص ٹیسٹنگ کی خرابی کا نتیجہ ہے۔ماہرین کے مطابق دوبارہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ مریضوں کے جسم میں مہلک وائرس کے غیر مؤثر ٹکڑے ہیں جن کی کچھ دنوں، ہفتوں اور مکمل صحتیابی کے بعد تشخیص ہوتی ہے اور یہ روایتی ٹیسٹ میں پکڑ میں نہیں آتے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تشخیص کیلئے کیا جانے والا پی سی آر ٹیسٹ مریض کے جسم میں موجود فعال وائرس اور وائرس کے تباہ شدہ ٹکڑوں میں تفریق نہیں کرسکتا ہے۔خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں 200 سے زائد مریضوں میں کورونا کی دوبارہ تشخیص ہوئی تھی جس پر طبی حکام نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب دنیا بھر میں ایک ہی دن میں کورونا کے 82ہزار نئے کیسز سامنے آگئے ہیں جبکہ ساڑھے 3 ہزار اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ دنیا بھر میں 35لاکھ 66ہزار295 افراد متاثر اور 2لاکھ 48ہزار286 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 11لاکھ54ہزار57 افراد وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں۔چار مہینوں سے وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور 212 ممالک اور مختلف علاقے اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی تاحال دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔روس میں مزید ساڑھے 10 ہزار ، برطانیہ میں 4 ہزار 300سے زائد نئے مریض سامنے آ گئے، برازیل میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی، فرانس، جرمنی، ایران، بلجیئم، نیدرلینڈز اور سوئٹزرلینڈ میں نئے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی کم رہ گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں