سندھ پولیس کے افسر کے خلاف بھارتی ایجنسی را سے فنڈ لینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، تفتیش جاری

کراچی(پی این آئی)سندھ پولیس کے افسر کے خلاف بھارتی ایجنسی را سے فنڈ لینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، تفتیش جاری،بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار پولیس افسر اور ساتھی ملزمان سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تفتیش جاری ہے اس دوران ٹیم کی سفارش پر دہشت گردی کی مالی اعانت کے

الزام میں ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ نےمقدمہ درج کرلیا ہے۔گرفتار ملزمان عادل انصاری، شاہد، سراج، ماجد اور اے ایس آئی شہزاد پرویز کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق محمود صدیقی کا نام بھی ایف آئی آر میں سرفہرست ہے۔ گرفتار ملزمان کراچی پولیس، کراچی یونیورسٹی، واٹر بورڈ اور دیگر سرکاری محکموں میں ملازمت کرتے تھے۔ پانچ ملزمان کو پولیس اور دیگر اداروں نے مختلف کارروائیوں میں کراچی سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزمان سے جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایف آئی اے نے ٹیرر فائنانسنگ، منی لانڈرنگ، دہشتگردی کی ٹریننگ اور سہولت کاری کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان ایم کیو ایم سے وابستہ رہے اور اب ان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے جوڑا جارہا ہے ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ تحقیقات میں مزید اہم انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے کی تفصیلات کے مطابق اے ایس آئی شہزاد پرویز ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج تھا۔دہشت گردی کے لیے فنڈز اور ہدایات بھارت سے ملتی تھیں۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان کو حوالہ کے ذریعے فنڈز ٹرانسفر کیے جاتے تھے۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں