کورونا ٹیسٹ دینے سے روزہ ٹوٹ جائیگا یا قائم رہے گا؟مفتیان ِ کرام نے فتویٰ جاری کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)کرونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی شروع ہو چکا ہے، روزے میں کرونا کا ٹیسٹ کروانا کیسا ہے اس حوالہ سے دارالعلوم دیوبند نے فتویٰ جاری کیا ہے۔دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاء کے مفتیان نے کورونا وائرس سے متعلق ٹیسٹ کرائے جانے

سے متعلق کہا ہے کہ روزہ کی حالت میں مذکور ہ ٹیسٹ کے لئے ناک یا منہ سے رطوبت کا نمونہ دینا جائز ہے ، ایسا کرنے سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔درارالعلوم دیو بند کے شعبہ افتا سے اس حوالہ سے سوال پوچھا گیا تھا جس کے جواب میں دارالعلوم دیوبند کے شعبہ دارالافتاء نے فتویٰ جاری کیا ہے۔ دارالعلوم سے سوال پوچھا گیا تھا کہ روزہ کی حالت میں کورونا وائرس ٹیسٹ کا کیا حکم ہے؟ اس سے روزہ تو نہیں ٹوٹتا؟اس کے جواب میں دارالعلوم دیو بند کے مفتیان کرام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ٹیسٹ کے لئے ناک کے اندرونی حصہ کی رطوبت اور حلق کی دیوار پر لگی ہوئی رطوبت لینے کے لئے ناک اور حلق میں جو پلاسٹک کی اسٹک ڈالی جاتی ہے ، اس میں یا اس کے ایک کنارے پر لگی ہوئی روئی میں کسی طرح کی کوئی دوا یا کیمیکل نہیں ہوتاا ور یہ اسٹک صرف ایک بار ڈال کر اور اندر گھما کر واپس نکال لی جاتی ہے، دوبارہ نہیں ڈالی جاتی۔ یعنی ناک یا حلق کی رطوبت میں حلق یا دماغ میں کوئی دوا یا کیمیکل نہیں جاتا بلکہ سادی اور خشک روئی میں ناک اور حلق کی رطوبت لی جاتی ہے اور اسے مشین کے ذریعہ چیک کیا جاتاہے۔ لہٰذا روزہ کی حالت میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے لئے ناک یا حلق کی رطوبت دینا جائز ہے اور اس سے روزہ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔بھارت میں کرونا کی سپیڈ جاری ہے، بھارت میں کرونا کے مریضوں اور ہلاکتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، بھارت میں 24 گھنٹوں میں 58 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 939 ہو چکی ہے،بھارت میں مریضوں کی تعداد 29451 ہو چکی ہے، 7134 مریض‌ صحتیاب ہو چکے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں