سورج کی روشنی سے کورونا وائرس کم ہوتا ہے تو روشنی انسانی جسم کے اندر ڈالنے کا طریقہ ڈھونڈیں‘ ماہرین کو انوکھا مشورہ دیدیا گیا

واشنگٹن (پی این آئی) سورج کی روشنی سے کورونا وائرس کم ہوتا ہے تو روشنی انسانی جسم کے اندر ڈالنے کا طریقہ ڈھونڈیں۔ ماہرین کو انوکھا مشورہ دیدیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ملیریا کی دوا ’ہائیڈروکسی کلوروکوئین‘ کے متعلق دنیا کو خوشخبری سنائی کہ یہ کورونا وائرس پر انتہائی مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔ بعد

ازاں تجربات میں ثابت ہوا کہ یہ دوا کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے فائدے کی بجائے الٹی سنگین نقصان کا سبب بنتی ہے۔ اب صدر ٹرمپ نے سائنسدانوں کو کورونا وائرس کے مریضوں کے جسم میں سورج کی روشنی ڈالنے کا طریقہ ڈھونڈنے کا انوکھا مشورہ دے دیا ہے۔ بزنس انسائیڈر کے مطابق ماہرین تحقیقات میں بتا چکے ہیں کہ سورج کی تیز روشنی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور اگر یہ مسلسل تپش کی زد میں رہے تو یہ ختم بھی ہو جاتا ہے۔گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس سے متعلق پریس بریفنگ ہو رہی تھی جس میں طبی ماہرین بھی شامل تھے۔ اس دوران صدر ٹرمپ نے مشورہ دے ڈالا کہ اگر سورج کی روشنی سے کورونا وائرس کم ہوتا ہے تو روشنی انسانی جسم کے اندر ڈالنے کا طریقہ ڈھونڈیں۔ انہوں نے کہا کہ ”آپ جلد کے راستے روشنی اندر ڈال سکتے ہیں یا کوئی اور طریقہ ڈھونڈ سکتے ہیں۔“ انہوں نے یہ مشورہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ”میں کوئی طبی ماہر نہیں ہوں، میں آپ کو محض ایک آئیڈیا دے رہا ہوں۔“ صدر ٹرمپ کے اس مشورے نے ماہرین کو حیران کر دیا۔ امریکہ کی فیڈرل حکومت کی کورونا وائرس ریسپانس کوارڈی نیٹر ڈاکٹر ڈیبورا برکس نے صدر ٹرمپ کے اس مشورے پر کہا کہ ”میں نے سورج کی روشنی سے کورونا وائرس جیسی بیماری کا علاج کرنے کے متعلق اپنی زندگی میں کبھی نہیں سنا۔“ ایک رپورٹر نے صدر ٹرمپ کے اس مشورے پر کہا کہ ”صدر ٹرمپ کورونا وائرس کے متعلق افواہیں پھیلا رہے ہیں جو کہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔“

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں