اس وقت اسٹیبلشمنٹ پورے ملک میں اینٹی کرپشن جہاد چاہتی ہے، ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والوں کیخلاف بڑا اقدام اٹھانے کا فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی) اس وقت اسٹیبلشمنٹ پورے ملک میں اینٹی کرپشن جہاد چاہتی ہے، ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والوں کیخلاف بڑا اقدام اٹھانے کا فیصلہ، معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید نے وزیراعظم

عمران خان کو کو آئی پی پیز کیس میں ہر قسم کی سپورٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کے مابین ملاقات ہوئی تھی۔طابق وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے وزیراعظم عمران خان کا ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر استقبال کیا۔ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز میں وزیراعظم عمران خان کو داخلی اور خارجی محاذوں پر درپیش چیلنجز اور کورونا وائرس کے اثرات پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید نے وزیراعظم عمران خان کو آئی پی پیز کیس میں ہر قسم کی سپورٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس وقت اسٹیبلشمنٹ پورے ملک میں اینٹی کرپشن جہاد چاہتی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کو بہت سے لوگوں نے لوٹا مگر آئی پی پیز نےملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا گیا آئی پی پیز کیس میں آرمی اور آئی ایس آئی انکوائری کمیشن کو کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف خفیہ معلومات فراہم کی گئیں۔وہ کیس کو اتنا مضبوط بنانا چاہتے ہیں کہ کوئی ملزم بچ نہ سکے۔ واضح رہے بجلی کمپنیوں نے قومی خزانے کو 5 ہزار 823ارب کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔پاورسیکٹر کی انکوائری رپورٹ پر سینئر تجزیہ کار فرخ سلیم نے تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ٹیکہ کس کس نے لگایا، اس رپورٹ میں میاں منشاء کا نشاط کمپنی کے حوالے سے 23 بار ذکر کیا گیا ہے۔جس نے 9ارب کا منافع کمایا۔ میاں بابر کی اورینٹ کمپنی ہے، اس کا 22بار ذکر کیا گیا ہے، منافع ایک ارب کمایا۔ جہانگیرترین کی جے ڈی ڈبلیو ہے، اس کا 41 بار ذکر ہے، جہانگیرترین کو 2ارب کا منافع دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں