دنیا کورونا سے اور پاکستانی سیاستدان آپس میں گتھم گتھا، وفاقی اور سندھ میں تنازعہ جاری

لاہور(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ وفاق نے سندھ کو پہلے 20 ہزار اور پھر 6 ہزار ٹیسٹنگ کِٹس دیں جو سندھ نے غیر معیاری قرار دے کر واپس کر دیں مگر ان کِٹس کو غیر معیاری قرار دینا بلا جواز ہے۔پنجاب حکومت کے سابق

ترجمان شہباز گل کا کہنا تھا کہ سندھ میں کیسز بڑھنے کی تعداد بتاتی ہےکہ سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن غیر مؤثر تھا، سندھ میں لاک ڈاؤن کا دعویٰ کیا گیا لیکن دوسرے صوبوں میں وائرس کا پھیلاؤ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کا ٹیسٹنگ کٹس کوغیر معیاری قراردینا بلاجواز ہے، جاپان نے حکومت پاکستان کو67 ہزار ٹیسٹنگ کٹس تحفے میں دیں تو وفاق نے 20 ہزار ٹیسٹنگ کٹس سندھ کو بھجوادیں اورسندھ نے 2 ہفتے بعد کٹس غیرمعیاری قرار دے کرواپس کردیں۔شہباز گل کا کہنا تھا کہ کٹس کو قومی ادارہ صحت میں استعمال کیا تو کوئی شکایت یا خرابی نہیں نکلی تاہم بعد میں سندھ کو 6 ہزار کٹس دی گئیں تو وہ بھی معیار کے بہانے واپس کردی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کٹس واپس نہ ہوتیں تو سندھ میں ٹیسٹ کی 10 دن کی ضرورت پوری ہوجاتی، اب سندھ کو 50 ہزار کٹس کا نیا اسٹاک بھجوادیا ہے اور سندھ حکومت سیاست نہ کرے کام کرے۔ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں ٹیسٹنگ صلاحیت 3 ہزار روزانہ ہونی چاہیے جو صرف 500 ہے، پورے پاکستان کو 50 ہزار اور سندھ اکیلے کو 50 ہزار کٹس دی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبے وفاق سے بڑی رقم لے لیتے ہیں، صحت، تعلیم اور سماجی بہبود کے لیے صوبے فنڈز لے جاتے ہیں لہٰذا سندھ حکومت بتائے کہ اپنے لوگوں کو کتنی رقم تقسیم کی؟ خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وفاق سے سندھ کوبھیجی گئیں کورونا ٹیسٹنگ کٹس نامکمل اور خراب ہیں۔مرتضیٰ وہاب کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ سواب اور وی ٹی ایم کوروناٹیسٹ کےلیے انتہائی ضروری ہیں لیکن سندھ کو 20 ہزار ٹیسٹ کٹس بغیر وی ٹی ایم کے موصول ہوئیں۔انہوں نے کہا تھا کہ وفاق کی بھیجی گئیں 20 ہزار ٹیسٹنگ کٹس کسی کام کی نہیں کیوں کہ یہ کٹس کلینیکل ایگزامینیشن کے معیار کے مطابق نہیں۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں