کراچی کے شہری گھر نہیں بیٹھتے، سندھ حکومت نے روکنے کے لیے سڑکوں پر کنٹینر رکھ دئیے

کراچی(پی این آئی)کراچی میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے متاثرہ یوسیز کے متاثرہ علاقوں کو سیل کرنے کے معاملے پر مختلف مقامات پر ٹرک اور کنٹینرز لگا کر راستے سیل کر دیئے گئے ہیں۔کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے متاثرہ یوسیز کو جزوی طور پر مکمل سیل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔جوہر موڑ،

جوہر چورنگی، راشد منہاس روڈ کو بھی مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا ہے۔گلستانِ جوہر کے مختلف بلاکس کی تمام گلیاں ٹرک اور کنٹینر لگا کر سیل کردی گئی ہیں، ڈالمیا کے اطراف کے بھی تمام روڈ مکمل بند ہیں۔پہلوان گوٹھ جانے اور آنے والے راستے بھی مکمل سیل کر دیئے گئے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِصدارت اجلاس میں ضلع جنوبی میں بھی کچھ علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔سندھ حکومت نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر شرقی کی جانب سے 11 یوسیز کو سیل کرنے کا فیصلہ واپس لے لیاتھا۔اس حوالے سے وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے علاقوں کو سیل کرنا عوام کے لیے تکلیف دہ ہوگا، جن گلی محلوں میں کیسز سامنے آئیں گے،صرف انہیں سیل کیا جائےگا۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں