چین میں کورونا کی وبا پھر سے سراٹھانے لگی، کتنے کیسز بیرون ملک سے آئے اور کتنے مقامی؟ چینی حکومت کیلئے بڑی پریشانی کھڑی ہو گئی

بیجنگ (پی این آئی) چین کے محکمہ صحت نے کہاہے کہ جمعرات کے روز چینی مین لینڈ پر نوول کرونا وائرس کے 42 نئے مریضوں کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں سے 38 درآمدی ہیں۔قومی صحت کمیشن نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی سطح پر ترسیل کے 4نئے مریضوں کیاطلاعات موصول ہوئی ہیں جن

میں سے 3 صوبہ گوانگ تونگ اور ایک ہی لونگ جیانگ میں ہے۔جمعرات کے روز صوبہ ہوبے میں ایک ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے، 3 نئے مشتبہ مریضوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یہ تمام افراد بیرون ملک سے آئے ہیں۔کمیشن کے مطابق جمعرات کے روز 85 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 32کی کمی کے بعد 144 رہ کمیشن نے کہاہے کہ جمعرات تک مین لینڈ پر کل 1 ہزار 141 درآمدی مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 408 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے جبکہ 733 مریضوں کا تاحال علاج جاری ہے، ان میں سے 34شدید بیمار جمعرات تک مین لینڈ پر کل مصدقہ مریضوں کی تعداد 81 ہزار 907 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 1 ہزار 116 مریضوں کا تاحال علاج جاری ہے جبکہ 77 ہزار 455 افراد کو صحت یاب ہونے پرہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے، مرض کے باعث 3 ہزار 336 افراد ہلاک ہوچکے کمیشن نے کہاہے کہ 53 افراد کے تاحال وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ کمیشن نے مزید کہا کہ 11 ہزار 176 قریبی رابطہ کار تاحال طبی نگرانی میں ہیں، جمعرات کے روز 1 ہزار823 افراد کو طبی نگرانی سے فارغ کر دیا گیا۔کمیشن کے مطابق جمعرات کے ہی روز لینڈ پر نوول کرونا وائرس کے بغیر علامات والے47 مریضوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جن میں سے 14 بیرون ملک سے آئے ہیں، تمام 14 بغیر علامات والے درآمدی مریضوں میں بیماری کی تصدیق ہو جبکہ 40 افراد کو طبی نگرانی سے فارغ کر دیا گیا جن میں سے 15 درآمدی کمیشن نے کہا کہ بغیر علامات والے 1 ہزار97 مریض تاحال طبی نگرانی میں ہیں جن میں سے 349 افراد بیرون ملک سے آئے جمعرات تک ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں 4 ہلاکتوں سمیت 973 مصدقہ مریض،مکاو خصوصی انتظامی علاقہ میں 45 مصدقہ مریض جبکہ تائیوان میں 5 ہلاکتوں سمیت 380 مصدقہ مریض سامنے آچکے ہیں۔ہانگ کانگ میں 293 مکاو میں 10 اور تائیوان میں 80 مریضوں کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکاہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں