اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آٹا اور چینی سے متعلق کمیشن رپورٹ سامنے آنے پر مزید ایکشن ہوگا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کے اجلاس میں حالیہ فیصلوں پر اراکین کو اعتماد میں کیا۔ کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا تھا کہ میں نے قوم سے
رپورٹس پبلک کرنے کا وعدہ پورا کیا، مزید کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ کابینہ کے 9 نکاتی ایجنڈے میں شامل کورونا وائرس پر بھی بریفننگ دی اور موجودہ حالات سے آگاہی دی گئی۔ اس سے قبل حکومت نے چینی اور آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ پبلک کردی تھی جس کے مطابق جہانگیرترین اور خسروبختیار فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے جبکہ چوہدری برادران، مریم نواز کے سمدھی، شریف برادران اور آصف زرداری نے بھی فائدہ اٹھایا۔اب وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ گندم اورچینی کی قیمتوں میں یک لخت اضافےکی ابتدائی تحقیقات وعدےکیمطابق فوراً بلا کم و کاست جاری کردی گئی ہیں۔ تاریخ میں اسکی نظیر نایاب ہے۔ذاتی مفادات کی آبیاری اورسمجھوتوں کی رسم نےماضی کی سیاسی قیادت کواس اخلاقی جرات سےمحروم رکھاجسکی بنیادپروہ ایسی رپورٹس کےاجراءکی ہمت کر پاتیں۔گندم اورچینی کی قیمتوں میں یک لخت اضافےکی ابتدائی تحقیقات وعدےکیمطابق فوراً بلا کم و کاست جاری کردی گئی ہیں۔ تاریخ میں اسکی نظیر نایاب ہے۔ذاتی مفادات کی آبیاری اورسمجھوتوں کی رسم نےماضی کی سیاسی قیادت کواس اخلاقی جرات سےمحروم رکھاجسکی بنیادپروہ ایسی رپورٹس کےاجراءکی ہمت کر پاتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘میں کسی بھی کارروائی سے پہلے اعلیٰ سطحی کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کے نتائج کا منتظر ہوں جو 25 اپریل تک مرتب کرلئے جائیں گے۔ ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد کوئی بھی طاقتور گروہ (لابی) عوامی مفادات کا خون کرکے منافع سمیٹنے کے قابل نہیں رہے گا، انشاءاللہ۔ خیال رہے کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی برآمد کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، برآمدکنندگان نے صورتحال سے دوہرا فائدہ اٹھایا ہے۔
گندم اورچینی کی قیمتوں میں یک لخت اضافےکی ابتدائی تحقیقات وعدےکیمطابق فوراً بلا کم و کاست جاری کردی گئی ہیں۔ تاریخ میں اسکی نظیر نایاب ہے۔ذاتی مفادات کی آبیاری اورسمجھوتوں کی رسم نےماضی کی سیاسی قیادت کواس اخلاقی جرات سےمحروم رکھاجسکی بنیادپروہ ایسی رپورٹس کےاجراءکی ہمت کر پاتیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 5, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں