کن ممالک میں کورونا کا خطرہ کم ہے؟اور اس کی وجہ کیا ہے؟ امریکی ماہرین نے نیا انکشاف کر دیا

امریکا(پی این آئی)امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جن ملکوں میں بچپن سے ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) یا تپ دق سے بچاؤ کی ویکسین دی جاتی ہے ان ملکوں میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کی شرح کم ہے۔امریکی ماہرین کی تحقیق کے مطابق بچپن میں دی گئی ٹی بی ویکسین بَسیلس کالمیٹ

گیورین (بی سی جی) کورونا وائرس (کووِڈ 19) سے تحفظ فراہم کررہی ہے۔نیو یارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بائیومیڈیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر گونزالو اوٹازوکاکہنا ہے کہ کورونا وائرس کےکیسز اور اموات کی شرح ان ممالک میں زیادہ ہے جہاں یہ ویکسین اب استعمال نہیں ہوتی، ان ممالک میں امریکا، اٹلی، اور نیدرلینڈز جیسے ممالک شامل ہیں۔اس کے مقابلے میں وہ ممالک جہاں اب بھی اس ویکسین کا استعمال ہورہا ہے وہاں کورونا سے اموات کی شرح نمایاں حد تک کم ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ممالک جہاں اس ویکسین کا استعمال تاخیر سے ہوا وہاں بھی اموات کی شرح زیادہ ہے اور بی سی جی ایسے بزرگ افراد کو تحفظ فراہم کررہی ہے جن کو بچپن میں یہ ویکسین استعمال کرائی گئی تھی۔خیال رہے کہ بَسیلس کالمیٹ گیورین نامی ویکسین نومولود اور کم عمر بچوں کو ٹی بی سے بچاؤ کے لیے دی جاتی ہے۔ماہرین کا خیال ہے ٹی بی کی ویکسین کورونا کے علاج کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے اور بعض ممالک میں بی سی جی ویکسین کے کلینکل ٹرائلز شروع کرنے کا اعلان بھی ہوچکا ہے۔دنیا بھر میں کورونا سے 12 لاکھ سے زائد افراد متاثر، خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 لاکھ 88 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 70 ہزار 500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔امریکا میں سب سے زیادہ 3 لاکھ 36 ہزار سے زائد کیسز درج ہوچکے ہیں جن میں سے ساڑھے 9 ہزار سے زائد افراد کی موت بھی ہوچکی ہے۔اسپین میں کل کیسز کی تعداد ایک لاکھ 35 ہزار جب کہ اٹلی میں ایک لاکھ 28 ہزار ہوچکی ہے جب کہ یہاں ہلاکتوں کی تعداد بالترتیب 13 ہزار اور ساڑھے 15 ہزار ہوچکی ہے۔ان ممالک کے علاوہ برطانیہ،فرانس، چین، جرمنی، ایران اور نیدرلینڈز میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 3520 ہوگئی،پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3 ہزار 520 ہوچکی ہے جن میں سے 52 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان کا شمار ٹی بی سے متاثر ہونے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال 5 لاکھ کے قریب نئے افراد ٹی بی سے متاثر ہوتے ہیں۔پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 1978سے نومولود بچوں کو سرکاری سطح پر ٹی بی کی ویکسین دی جارہی ہے۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں