چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ، وزیراعظم کا ایک اوربڑا فیصلہ،عبدالرزاق دائود کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) چینی بحران رپورٹ پر مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، رزاق داؤد کو چیئرمین شوگر ایڈوئزری بورڈ کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے، جبکہ مشیرتجارت برقرار رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔ جس میں

چینی بحران کی رپورٹ کے تناظر میں مشیر وزیراعظم صنعت، تجارت و پیداوار عبدالرزاق داؤد کو بھی عہدے ہٹا دیا گیا ہے۔رزاق داؤد کو شوگر ایڈوئزری بورڈ کےچیئرمین کےعہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ تاہم عبدالرزاق داؤد مشیرتجارت و سرمایہ کاری برقرار رہیں گے۔ اسی طرح جہانگیر ترین سے بھی ٹاسک فورس برائے زراعت کی سربراہی کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے۔ جہانگیر ترین نے اس پر وضاحت دی ہے، کہ وہ کبھی بھی ٹاسک فورس کے سربراہ نہیں رہے۔اگر کسی کے پاس نوٹیفکیشن ہے تو دکھا دے۔لیکن پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل کا کہنا ہے کہ جہانگیرترین کو چیئرمین ٹاسک فورس برائے زراعت کےعہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کردیا ہے، اعظم سواتی، ارباب شہزاد ، خسروبختیار ،حماد اظہرسمیت دیگر کی وزارتیں اور محکمے تبدیل کردیے گئے، بابر اعوان کو مشیر بنا دیا اور خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے بابراعوان پارلیمانی امورکا مشیرمقرر کردیا ہے۔ سید فخرامام کو وزیرنیشنل فوڈ سیکیورٹی لگا دیا گیا۔ مخدوم خسروبختیار وزیراقتصادی امور ہوں گے۔ اعظم سواتی کو نارکوٹکس کنٹرول اور حماد اظہرکو وزیر صنعت لگا دیا گیا۔ ایم کیوایم کے امین الحق کو وزیربرائے ٹیلی کام مقرر کردیا جبکہ خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔ ہاشم پوپلزئی کو سیکریٹری نیشنل فوڈ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں