کویت(پی این آئی) اس وقت دُنیا کے 200 سے زائد ممالک میں کورونا کی خوفناک وبا پھیل چکی ہے جس کے باعث اربوں عوام کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت ایک ارب سے زائد آبادی لاک ڈاؤن کے باعث گھروں پر قید ہو کر رہ گئی ہے۔ دُنیا بھر کے طبی ماہرین اس موذی مرض کی ویکسین اور
موثر طریقہ علاج ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، جس میں انہیں جزوی کامیابی ہوئی ہے۔ابھی تک اس مہلک بیماری کا کوئی موثر علاج یا دواسامنے نہیں آسکی۔ ان بحرانی حالات میں کویت کی مشہور معالج ڈاکٹر امل انصاری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کے مریضوں کا موثر اور کارگر علاج ڈھونڈ نکالا ہے۔ جس کے بعد دُنیا بھر کے کورونا مریضوں کو صحت یاب کیا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر امل کے مطاب انہوں نے کویتی وزارت صحت کو اپنے طریقہ علاج سے آگاہ کر دیا ہے۔ڈاکٹر امل انصاری کا کہنا ہے کہ کورونا کا یہ موثر علاج انہوں نے اتفاقی طور پر دریافت کیا ہے، جب وہ اپنی کینسر سے متعلق آٹھ سالہ ریسرچ سے متعلق دستاویزات پر غور کرنے میں مصروف تھیں۔ ڈاکٹر امل نے ٹویٹر پر بتایا کہ انہوں نے کینسر سے متعلق اور دیگر افراد کے تحقیقی کام کا جائزہ لینے کے بعد کورونا کی دوا بنا لی ہے۔ جسے وہ پیٹنٹ کروا رہی ہیں۔یہ دوا گولیوں پر مشتمل ہو گی ۔وزارت صحت کی طبی کمیٹی کی منظوری کے بعد اس دوا کی مارکیٹ میں فروخت شروع ہو جائے گی۔تاہم کویت کے ہی کچھ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر امل انصاری کے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے۔ ایک ڈاکٹر محمد جمال نے ٹویٹر پر یہ مبینہ انکشاف کیا کہ اس کی ڈاکٹر امل انصاری سے چار سال پہلے ملاقات ہوئی تھی، درحقیقت وہ سرے سے ایک ڈاکٹر ہی نہیں ہے، یہاں تک کہ اس کے پاس میڈیکل پریکٹیشنرز کے مساوی ڈگری بھی نہیں ہے۔ ایسے میں اس کی جانب سے کی گئی تحقیق کے دعویٰ کو کس طرح مستند قرار دیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کی بنائی دوا قابلِ اعتبار ٹھہر سکتی ہے۔
الدكتوره امل الانصاري كفو عليك ✍🏻#كرونا_الكويت pic.twitter.com/IitjXBwNE1
— المـفـكـر ✍🏻 (@qwerx61) April 2, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں