لاہور (پی این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق نے 2005ءمیں اپنی کپتانی کیخلاف ہونے والی سازش سے پردہ اٹھا دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ مذکورہ سال میں دورہ بھارت کے دوران مجھے کمزور ترین ٹیم کا ساتھ حاصل رہا۔تفصیلات کے مطابق انضمام الحق نے اپنے ایک ویڈیو بیان
میں انکشاف کیا کہ 2005ءمیں کچھ کھلاڑیوں نے مجھے قیادت سے ہٹانے کیلئے سازش رچائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس ٹور میں کمزور ترین ٹیم کا ساتھ حاصل رہا کیونکہ کچھ اہم پلیئرز نے جانے سے انکار کردیا تھا اور ان کا خیال تھا کہ اس سیریز میں ناکامی پر مجھے کپتانی سے ہٹا دیا جائے گا جس کے بعد انہیں یہ ذمہ داری سنبھالنے کا موقع میسر آ جائے گا۔ انضمام الحق نے اسی ٹور میں کھیلے گئے بنگلور ٹیسٹ کا احوال بیان کرتے ہوئے کہا کہ آنجہانی کوچ باب وولمر دوسری اننگز جلد ڈکلیئر کرنے کے فیصلے سے خوش نہیں تھے مگر میں نے انہیں غلط ثابت کیا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بنگلور ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے پہلی اننگز میں یونس خان کی ڈبل سنچری اور انضمام کی سنچری کی بدولت 570 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں بھارتی ٹیم 449 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور پھر گرین شرٹس نے دوسری اننگز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 261 رنز بنابنانے کے بعد اننگز ڈکلیئر کر دی تھی۔ انضمام نے کہاکہ میں نے وولمر کو پیغام بھیجا کہ میں اننگز ڈکلیئر کرنا چاہتا ہوں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کپتان اور نائب کو مل کر فیصلہ کرنا چاہیے، میں نے یونس سے کہا تو وہ راضی ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ جب میں اننگز ڈکلیئر کر کے پویلین میں واپس آیا تو ہیڈ کوچ نے کہا کہ میرے خیال میں آپ کا فیصلہ غلط ہوسکتا ہے، مگر میرا خیال تھا کہ اگر ہم سہواگ کو جلد آؤٹ کرتے ہیں تو میزبان ٹیم دباؤ میں آ جائے گی، اگلے روز جب عبدالرزاق نے سہواگ کو رن آؤٹ کیا تو میں نے سوچا کہ اگر رزاق کسی کو رن آؤٹ کرسکتا ہے تو پھر یہ ہمارا دن ہے، میرا اننگز جلد ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور ہم وہ میچ جیت گئے، میرا 100 واں ٹیسٹ میرے لئے بہت ہی یادگار تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں