ریاض(پی این آئی) سعودی مملکت میں کوروناکا وائرس بے قابو ہو گیا ہے۔ مملکت میں اس وقت پندرہ سو کے لگ بھگ کورونا کے مریض ہیں جبکہ شبہ ظاہر کیاجا رہا ہے کہ مزید سینکڑوں افراد کورونا سے متاثر ہو سکتے ہیں، جن کے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی صورت حال واضح ہو گی۔
کورونا کے باعث مملکت بھر میں معاشی اور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔جس کے باعث تارکین اور مقامی افراد دونوں بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے بحرانی دور میں سعودی عرب کی موبائل کمپنیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا سے متاثرہ افراد اور اس موذی مرض میں شُبہے کی بناء پر قرنطینہ بھیجے جانے والے موبائل صارفین سے اپریل 2020ء کا بل وصول نہیں کریں گی۔ سعودی اخبار 24 کے مطابق سعودی عرب کی تین بڑی موبائل کمپنیوں موبائلی، ایس ٹی سی اور زین نے اعلان کیا ہے کہ قرنطینہ میں بھیجے جانے والے صارفین کو اپریل کا بل معاف ہو گا ۔یہ رعایت سعودی اور تارکین وطن کارکنان دونوں کے لیے دی گئی ہے۔سعودی موبائل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ مخصوص صارفین کو یہ سہولت کورونا کے باعث پیدا ہونے والے حالات اور سعودی حکومت اور اداروں کی جانب سے اس موذی مرض کی روک تھام کی مہم کا ساتھ دینے کی خاطر کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات تک سعودی عرب میں کورونا وائرس کے 110 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مملک میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1563 ہوگئی ہے جبکہ قرنطینہ میں رکھے گئے 400 افراد کو کلیئر قرار دیدیا گیا ہے۔ وزارتِ صحت نے مزید بتایا ہے کہ مملکت میں 50 افراد صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے ہیں جس کے بعد صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 165ہوگئی ہے۔سعودی گزٹ کے مطابق ایئرپورٹس پر آئے سینکڑوں افراد کو جدہ میں 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔
جن میں سے 400 افراد کو گزشتہ روز کورونا وائرس سے کلیئر قرار دے کر انہیں گھروں کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔ان تمام افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ جدہ میں قرنطینہ سے نکلنے والے پہلے گروپ کے واپس جاتے وقت وزارت صحت کے عہدے داروں کی جانب سے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ان افراد پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور انہیں تحائف بھی دیئے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں