کراچی (پی این آئی) چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ حالات کو گڑتے ہوئے دیکھ رہا ہوں، کورونا وائرس کے مریضوں کا جو ڈیٹا آ رہا ہے وہ صحیح عکاسی نہیں کر رہا، مریضوں کی اصل تعداد زیادہ ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاء
الرحمٰن نے کہا کہ کورونا وائرس کے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کیے جائیں۔انہوں نے بتایا کہ کچھ ڈرگس کا اگلے ہفتے سے جاوید اکرم کی نگرانی میں کلینیکل ٹرائل شروع کر دیا جائے گا، پاکستان میں کورونا کی ساخت سے متعلق 10 روز میں اندازہ ہو جائے گا۔ ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ کورونا پر اگر قابو پانا ہے تو زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے ہوں گے، یہ مرض آگ کی طرح پھیل رہا ہے، امریکا جیسے ملک نے اس کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ بغیر کسی مقصد کے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں انہیں جیلوں میں ڈالنا ہو گا، سخت اقدامات نہیں کیے گئے تو معاملہ خراب ہو سکتا ہے۔چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے یہ بھی کہا کہ اللّٰہ کرے کہ میری بات غلط ہو لیکن حالات مزید بگڑیں گے، حکومت کو فوری طور پر آئسولیشن سے متعلق سخت اقدامات کرنے چاہئیں اور ٹیسٹنگ کرنی چاہیے۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں