امریکامیں کورونا وائرس سے انتقال کرنیوالے مسلمانوں کی تدفین بڑا مسئلہ بن گئی۔۔ افسوسناک تفصیلات آگئیں

نیو یارک (پی این آئی) امریکا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر نیویارک میں مسلمانوں کی تدفین سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔نیویارک میں متعدد مسلمان کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں دو پاکستانی اور بنگلہ دیشی بھی شامل ہیں۔وائس آف امریکہ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیویارک میں واقع

الریان مسلم فیونرل ہوم کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کا کہنا ہے کہ امریکا میں مسلم میتوں کی تدفین سنگین مسئلہ بن چکی ہے، ایک میت کو سنبھالنے کے لیے چار سے چھ افراد کی مدد درکار ہوتی ہے، جو لوگ کئی سالوں سے یہ کام کر رہے ہیں وہ اب کورونا وائرس کا نام سن کر بہانہ بنا کر چلے جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ میت کو کفن پہنانے اور تابوت میں ڈالنے کے لیے وہ دستانوں کے ساتھ ساتھ ڈسپوزیبل ایپرن اور ماسک پہنتے ہیں،لیکن اس کے باوجود بھی میت کو ہاتھ لگانے والے مزدور نہیں مل رہے۔اس لئے بعض مسلم میتوں کو براہ راست اسپتالوں سے کفن پہنا کر تابوت میں قبرستان روانہ کر دیتے ہیں جہاں ان کی تدفین ہو جاتی ہے۔انہوں نے نیویارک میں وبا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر نئے دن ان کے پاس پہلے سے زیادہ میتیں آرہی ہیں انہیں خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں زیادہ جانی نقصان ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ملکوں میں امریکا نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا اور پہلی پوزیشن پر آگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں کورونا مریضو ں کی تعداد 85 ہزار 280 ہوگئی جبکہ چین میں یہ تعداد 81 ہزار 340 ہے۔چین میں کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 3,292 ہے جبکہ امریکا میں آج 266 نئی ہلاکتوں کے بعد مجموعی تعداد 1293 ہوچکی ہے۔دوسری جانب نیو یارک میں کورونا مریضوں کے لیے درکار وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کے باعث دو مریضوں کے لیے ایک ہی وینٹی لیٹر استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔گورنر اینڈریو کومو نے اعلان کیا کہ نیویارک کے اسپتالوں میں اب دو کورونا مریضوں کا ایک ہی وینٹی لیٹر سے علاج کیا جا سکے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ جانیں بچائی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ آئیدیل صورت حال نہیں ہے لیکن اس سے کام چل سکتا ہے کیونکہ آنے والے ہفتوں میں نیو یارک میں 30 ہزار وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں