کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں ہمیں کون لیڈ کر رہا ہے؟صحافی کے سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کس کا نام لے لیا

اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز کے ساتھ مکالمے کے دوران اینکر پرسن عمران خان نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا کہ عثمان بزدار کو چین سے بھی پہلے پتا تھا کہ کورونا وائرس پاکستان میں آسکتا ہے، پنجاب کے کسی ایک سرکاری ہسپتال میں پتا کرلیں کہ کیا ان کے پاس باضابطہ آلات موجود

ہیں؟ میرا چیلنج ہے کہ ڈاکٹرز کے پاس ایسا سامان موجود نہیں ہے جس کی موجودگی میں وہ مریضوں کا بے خوف ہو کر علاج کرسکے، ہمیں لیڈ کون کر رہا ہے؟ کرفیو کیوں نہیں لگایا جارہا؟ جہاں آپ سب لوگوں کیلئے سہولیات دے رہے ہیں وہیں میڈیا ورکرز کا بھی خیال کریں ۔اینکر پرسن عمران خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کرفیو حکومت زبردستی لاگو کراتی ہے جبکہ لاک ڈاؤن میں عوام خود فیصلہ کرتے ہیں، کرفیو میں پولیس اور فوج سڑکوں پر نکلنے والوں کو جیل میں ڈالتے ہیں،اگر گروپس میں جمع نہ ہوں تو چھابڑی والے کام کرسکتے ہیں، ہم گراؤنڈ کی صورتحال دیکھ رہے ہیں، ہم 3 سے 4 دن میں فیصلہ کرلیں گے، جس علاقے میں کورونا کا چانس ہوگا تو اس علاقے کو سیل کردیں گے، یہ ایک ایسا کرفیو ہوگا جس میں آپ لوگوں کو باہر نکلنے کی چھوٹ بھی نہیں دے سکتے۔کورونا کے خلاف کون لیڈ کر رہا ہے؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سارا پاکستان مل کر اس کا مقابلہ کر رہا ہے، ہم ملتے ہیں تو اس میں صوبوں اور فوج کی مکمل نمائندگی ہوتی ہے، ہم مسلسل کام کر رہے ہیں ، ہر صوبے کے پاس یہ آزادی موجود ہے کہ وہ اپنی مرضی کے اقدامات کرسکتے ہیں، ہم دنیا کے ٹرینڈز بھی فالو کر رہے ہیں اور یہاں بھی پتا کرارہے ہیں۔ پاکستان میں معاملہ اٹلی کی طرح اس لیے اوپر نہیں گیا کیونکہ ہمارے کیسز تافتان سے آئے ہیں اور ہم نے انہیں روک کر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کو کہا ہے کہ میڈیا ورکرز کیلئے بھی پیکج تیار کریں ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close