اٹلی میں پھنسے پاکستانیوں نےوزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کر دیا

روم (پی این آئی) کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث اٹلی کے شہر روم کے ائیرپورٹ پر درجنوں پاکستانی پھنس گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وطن واپسی کے منتظر پاکستانی مسافروں نے شکوہ کیا کہ غیرملکی ائیرلائن نے انہیں ڈراپ کر دیا، پاکستانی سفارتخانے نے بھی ان کی کوئی مدد نہیں

کی۔پاکستانی مسافروں نے حکومت سے واپسی کا بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اٹلی اس وقت کورونا وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے اور اطالوی حکومت نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کردیا ہے۔ اٹلی میں کورونا وائرس نے ایک ہی روز میں 600 سے زائد افراد کی زندگیاں نگل لیں جس کے بعد یورپی ملک میں عالمگیر وبا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اطالوی حکام کے مطابق جمعے کے روز اٹلی میں 627 افراد ہلاک ہوئے جب کہ اسپین، فرانس اور جرمنی کو ملا کر صرف یورپ میں اموات کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ اٹلی میں متاثرہ افراد کی تعداد 47 ہزار 21 ہو گئی ہے اور سوشل میڈیا پر اطالوی فوجی ٹرکوں کی تصاویر بہت تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اٹلی میں قبرستان میں دفنانے کے لیے جگہ ختم ہونے کے بعد لاشوں کو فوجی ٹرکوں میں لاد کر لے جایا جا رہا ہے۔اٹلی میں ایک دن میں کورونا وائرس سے 627 افراد کی ہلاکت وبا سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4032 ہوگئی یورپ میں وائرس سے ہونے والی اموات 5000 سے تجاوز کرگئیں جب کہ جرمنی اور اسپین میں بھی وبا کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ملک کی سول پروٹیکشن ایجنسی کا کہنا ہے کہ اٹلی میں کورونا کے متاثرین کی تعداد میں 14.6 فی صد اضافہ ہوا ہے اور وائر کے مریضوں کی مجموعی تعداد 47021 ہوچکی ہے۔ اٹلی میں گزشتہ ماہ سے وائرس کے پھیلاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے باعث اٹلی میں پہلے ہی عوام کی نقل و حرکت محدود کرنے کے لیے پہلے لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا تاہم جمعے کو وزارت صحت نے ملک بھر کے پارک اور باغات بھی بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ جمعےکو یورپ کے دوسرے سب سے زیادہ متاثرہ ملک اسپیں میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 1000سے تجاوز کرگئیں۔ ملک میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 19980 ہوچکی ہے۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں