پاکستان میں کروناوائرس سے اب تک کتنی ہلاکتیں  ہو چکی ہیں؟ حکومت ساری تفصیلات سامنے لےآئی

اسلام آباد(پی این آئی)ملک بھر میں کرونا وائرس کی وبا نے لوگوں کو خوفزدہ کر رکھا ہے ،ایسی صورتحال میں حکومت لوگوں کو بہادری کے ساتھ اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کی ہدایت د ے رہی ہے ۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کی جانب سے ایک شخص کی کرونا وائرس کے باعث ہلاکت کی تصدیق

پر وفاقی حکومت بھی میدان میں آگئی ہے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرز ا نے اس کی تردید کردی ہے ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا ہے کہ میں تصدیق کر سکتا ہے ہوں کہ اب تک پاکستان میں کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ۔اس حوالے سے جیو نیوز پر چلنے والی خبر غلط ہے ۔مرنے والے شخص کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا تھا ۔انہوں نے رپورٹرز سے گزارش کی کہ جلدی خبردینے کے چکر میں غلط خبر نہ دیں ،حقائق کو دو بار چیک کر کے خبر دیں۔واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا تھاکہ چلاس سے تعلق رکھنے والا نوے سالہ شخص نمونیا اور تیز بخار کے باعث ہلاک ہوااور اس کا کرونا وائرس ٹیسٹ بھی مثبت تھا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں