اسلام آباد (پی این آئی) سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی، جس کے تحت مسافروں کیلئے کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازمی قرار دے دیا گیا، کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر ہی بورڈنگ پاس جاری کیا جائے گا۔ ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ملک کے تمام
ایئر پورٹس پر مسافروں کی اسکریننگ لازم قرار دی گئی ہے۔بیرون ممالک سے مسافروں کا داخلہ ائیرپورٹس پر کورونا ٹیسٹ کی مصدقہ رپورٹ سے مشروط کردیا ہے، جس کے تحت 21 مارچ صبح 5 بجے سے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر سرٹیفکیٹ کیلئے آپریشن شروع ہوگا۔سول ایوی ایشن نے مسافروں کیلئے کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔غیرملکی ایئرلائنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کویقینی بنائیں کہ ٹیسٹ کا وقت 24 گھنٹے سے زائد کا نہ ہو۔ یعنی بیرون ملک سے آنیوالے مسافر نے لازمی طور پر اپنا ٹیسٹ پرواز سے 24 گھنٹے قبل کرایا ہو۔ سول ایوی ایشن نے یہ ہدایت کی کہ کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر ہی بورڈنگ پاس جاری کیا جائے گا۔ٹیسٹ کی رپورٹ میں مسافر کا نام اور پاسپورٹ نمبر شامل ہونا ضروری ہے۔ ٹیسٹ رپورٹ کی فراہمی کے ساتھ ہیلتھ ڈیکلیئریشن فارم جمع کروانا بھی لازم ہے۔پاکستان کی حدود میں داخلے کی اجازت کورونا وائرس کی مصدقہ رپورٹ کی فراہمی پرہی ہوگی۔ اس حوالے سے تمام ائیر لائنز کو واضح طور ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ مسافر سوار کرنے سے پہلے طیارے میں جراثیم کش اسپرے کرنا لازم ہوگا۔ ترجمان نے بتایا کہ ملک کے دیگر ایئرپورٹس پر انتظامات بہتر بنانے کے بعد فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسی طرح سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مزید سخت اقدامات کرتے ہوئے ایئر پورٹس اور اطراف میں ایک سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کورونا وائرس کی روک تھام اور پھیلاؤ کو روکنے کا معاملے پرسول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مزید سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ جن کے تحت ایئر پورٹس اور اطراف میں ایک سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ مسافروں کو چھوڑنے اور لینے کیلئے ایک فرد کو اجازت ہو گی۔ سی اے اے نے اس ضمن میں ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کو بھی احکامات جاری کر دیئے ہیں جبکہ وزیٹرکے ایئرپورٹ پر داخلے پر پابندی ہو گی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئرپورٹ پر داخل ہونیوالے مسافروں اور عملے کی اسکریننگ کو لازمی قرار دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں