لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے والے ایم پی ایز کی بنیادی رکنیت معطل کردی، تمام ایم پی ایز سے 15 روز میں جواب طلب کرلیا ہے، تسلی بخش جواب نہ دینے پر ان ارکان کیخلاف مزید کاروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے، ان ارکان کو پارٹی سے نکالا بھی جاسکتا ہے۔ مسلم لیگ ن
پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مسلم لیگ ن نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے ایم پی ایز کیخلاف ایکشن لے لیاہے۔ملاقات کرنے والے تمام ایم پی ایز کی بنیادی رکنیت معطل کرکے شوکاز نوٹسز جاری کردیے گئے، ن لیگ نے پارٹی قواعدوضوابط کی خلاف ورزی پران تمام ایم پی ایز سے 15 روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔تسلی بخش جواب نہ دینے پر ان ارکان کو پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔ ن لیگ کی جانب سے پی پی 269 مظفرگڑھ سے ایم پی اے اظہرعباس، پی پی 209 خانیوال سے فیصل خان نیازی، خانیوال سے پی پی 206 نشاط احمد، گوجرانوالہ پی پی 57 سے چوہدری اشرف علی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب سے گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ایم پی ایز نے ملاقات کی، جس پر نشاط ڈاہا نے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی قائد نواز شریف کو لوٹا بھی قرار دیا۔ اور کہا کہ وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ کہیں توفوری استعفا دے دوں گا، ن لیگ نے مجھے کبھی دس روپے نہیں دیے، وزیراعلیٰ نے 10 کروڑ کے فنڈز دیے،چیلنج کرتا ہوں کہ ن لیگ مجھے نکال کردکھائے۔شاہد خاقان عباسی مجھے کیوں نکالیں گے؟ ان کے پاس مجھے نکالنے کا کیا اختیار ہے؟ ن لیگی رکن اسمبلی نشاط ڈاہا نے کہا کہ مجھے کس بنیاد پر نکالا جائے گا؟ کیا مجھے اس بات پر نکالا جائے گا کہ میں نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی؟ کیا وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنا کوئی جرم ہے؟ سیاست اپنی جگہ لیکن وزیراعلیٰ پنجاب سے میرا تعلق واسطہ ہے، اگر وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم میرا اسعفا مانگیں گے تو فوری دے دوں گا۔ لیکن وزیر اعلیٰ میرا استعفا نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ن لیگ نے مجھے کبھی دس روپے نہیں دیے۔وزیراعلیٰ نے مجھے 10 کروڑ کے فنڈز دیے۔مجھ سمیت جو بھی وزیر اعلیٰ کو ملا ان سب کو دس دس کروڑ کے فنڈز دیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں