روم(پی این آئی ) چین نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے بعد دوسرے ممالک کی مدد شروع کر دی۔ چین کی امدادی ٹیم اٹلی کے دارالحکومت روم پہنچ گئی ہے جس میں 9 افراد شامل ہیں۔اٹلی بھی کرونا وائرس سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔کرونا سے مقابلہ کرنے کے لیے چین بھی اب اٹلی کی مدد کرے گا۔چین نے اٹلی کو طبی
سامان اور ماہرین بھجوائے۔اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے ماسک اور آلات تنفس سے بھرا جہاز بھجوایا۔چینی ریڈ کریسنٹ کے زیر اہتمام نو چینی طبی عملے کی ایک ٹیم تقریبا 30 ٹن سامان لے کر جمعرات کے روز روم پہنچی۔اٹلی میں ریڈ کریسنٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس مشکل ترین صورتحال میں چین کے بھجوائے گئے سامان سے ہمیں مدد ملے گی۔ہمیں ان ماسک کی اشد ضرورت تھی جو کہ ریڈ کریسنٹ عطیہ کر رہی ہے۔مشکل صورتحال میں یہ ہمارے ملک کےلیے بہترین عطیہ ہے۔خیال رہے کہ اٹلی کے وزیر اعظم جوسیپی کونٹے نے کرونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے لیے ایک غیرمعمولی اقدام کا اعلان کیا ہے اورکہاہے کہ کرونا وبا پرقابو پانے تک ملک میں بڑے بازار اور کاروباری مراکز بند رکھے جائیں گے۔ البتہ خوراک اور ادویات کے مراکز کو کھلا رکھاجائے گا۔ کونٹے نے ٹی وی پرقوم سے خطاب میں کہا کہ کرونا پرقابو پانے کے لیے ہمیں بہت سے ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جو ناگزیر ہیں۔فارمیسیوں اور فوڈ اسٹورز جیسی بنیادی ضروریات کے سامان کی دکانوں کے علاوہ باقی تمام بازار بند ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ گھروں کو سامان کی ترسیل برقرار رکھی جائے گی۔ اس کوشش کے نتائج اور اثرات اگلے 14 دنوں میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔ اٹلی میں یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں کرونا کی وباء سے متاثرہ افراد کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ اب تک 827 افراد کی کرونا سے وفات سے تصدیق کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں