سابق وزیراعظم نواز شریف پر برطانیہ کی زمین تنگ ہو گئی۔۔اب آپکو مزید اپنے ملک میں نہیں رکھ سکتے،برطانوی اہلکار وں نے وارننگ دیدی

لاہور(پی این آئی) برطانوی اہلکاروں نے نوازشریف سے ملاقات کی ہے اور انہیں وطن واپسی کا کہا ہے۔اس بات کاا عتراف صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی وجہ سے لندن جانے کی اجازت دی تھی کیونکہ ان کا کہنا تھا

کہ وہ بیمار ہیں اور انہیں علاج کی ضرورت ہے، لیکن اب وہ بیمار نہیں ہیں، وہ وہاں ایک عیاش زندگی گزار رہے ہیں۔صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ عدالت نے لیا تھا، لیکن اب انہیں واپس آنا ہو گا کیونکہ ان کی ضمانت ختم ہو گئی ہے۔نوازشریف کی واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ا ن کا کہنا تھا کہ برطانوی اہلکاروں نے نوازشریف سے ایک مجرم کی حیثیت سے ملاقات کی ہے جس میں انہیں وطن واپسی کا کہا گیا ہے۔اس لئے ان کا وطن واپسی کرنا ہر حال میں ضروری ہو گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو برطانیہ بھیجا ہوا ہے تا کہ وہ وہاں جا کر حکومتی ارکان سے ملاقات کریں اور نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ان کو بریف کریں۔ یاد رہے کہ نوازشریف اس وقت لندن میں علاج کے سلسلے میں موجود ہیں۔24 دسمبر کو نوازشریف اسلام آباد ہائی کورٹ سے طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کی ضمانت لے کر لندن گئے تھے جس کے بعد اب ان کو گئے 3 مہینے کا وقت گزر چکا ہے۔نوازشریف کی جانب سے پنجاب حکومت سے درخواست کی گئی تھی کہ انہیں ابھی علاج کی ضرور ت ہے ، ان کی ضمانت میں توسیع کر دی جائے۔لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے یہ کہہ کر ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا کہ نوازشریف بیمار نہیں ہیں، وہ 3 مہینوں سے کسی ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے اور نہ ہی ان کی میڈیکل رپورٹس تسلی بخش ہیں۔ اسی بارے میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے برطانوی اہلکاروں نے ملاقات کی ہے جس میں انہیں وطن واپسی کا کہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں