لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیرترین نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بن جائے گا، بلاول بھٹو حکومت تو نہیں گراسکتے مجھے ڈرہے خود ہی نہ گر جائیں، پاکستان میں تبدیلی آرہی ہے اور لوگ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے پولو کلب جی اوآر ون میں میڈیا سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکم جولائی کو جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بن جائے گا، عمران خان روائتی سیاستدان نہیں ہیں۔بلاول بھٹو حکومت تو نہیں گراسکتے مجھے ڈرہے خود ہی نہ گر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی آرہی ہے اور لوگ بہت خوش ہیں۔ پاکستان کا عالمی سطح پر امیج بہتر ابھر رہا ہے۔ دوسرے ممالک سے لوگ پاکستان آرہے ہیں۔ عورت مارچ کا ہونا اچھی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خود نہیں جانتے کس کی بات کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا جو دل کرتا ہے کہہ دیتے ہیں، انجوائے کیا کریں۔دوسری جانب وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو آئندہ ہفتے جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی خواہش ہے کہ یہ صوبہ ضرور بنے اس سلسلے میں وزیر اعلی پنجاب کی صدارت میں جو اجلاس منعقد ہوا اس میں کیے گئے فیصلوں سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت یہ چاہتی ہے کہ جب تک جنوبی پنجاب صوبے کا قیام عمل میں نہیں آتا اس وقت تک اس علاقے میں سب سیکرٹریٹ قائم کردیا جائے تاکہ لوگوں کے مسائل کے حل میں آسانی ہوسکے۔ سیکرٹریٹ کے معاملے پر دو آراء سامنے آئیں کہ یہ سیکرٹریٹ ملتان میں قائم ہو یا بہاولپور میں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا قیام ہمارے منشور میں شامل ہے اور یہ صوبہ ضرور قائم ہوگا۔وزیرخارجہ نے افغان امن معاہدے کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اورطالبان کے درمیان امن معاہدے کے بعد افغانستان میں قیدیوں کی رہائی پر بھی پیش رفت ہورہی ہے اور افغان صدر اشرف غنی کا یہ بیان خوش آئند ہے کہ قیدیوں کی رہائی میں بلاوجہ تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کے بعد اگلا مرحلہ مختلف افغان گروپوں کے درمیان مذاکرات کا ہوگا اور افغان دھڑے جب مذاکرات کی میز پر آئیں گے تو اس کے نتیجے میں امن آگے بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ اطمینان کی بات ہے کہ افغانستان میں امن کی جانب پیش قدمی ہورہی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں