کراچی (پی این آئی)پاکستان کی معروف گلوکارہ قرۃالعین بلوچ نے حقوق مانگنے والی خواتین کو تنقید کا نشانہ بنایا جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کا سلسلہ شروع ہوگیا۔عورت مارچ کے متنازع نعرے ’میرا جسم میری مرضی‘ کو لے کر ایک نا ختم ہونے والی بحث کا سلسلہ تا حال نہیں تھم سکا جہاں متعدد لوگوں کی جانب
سے عورت مارچ اور اس دن خواتین کی جانب سے اٹھائے جانے والے پلے کارڈز کی حمایت کی جارہی ہے تو وہیں بہت سے لوگ اس کے خلاف بھی ہیں۔اس حوالے سے مختلف شوبز شخصیات کی جانب سے ملے جلے انداز میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔’وہ ہم سفر تھا‘ گانے سے شہرت حاصل کرنی والی گلوکارہ قرۃ العین بلوچ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا جس کے بعد انہیں بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔قرۃ العین بلوچ نے ٹوئٹر پر حقوق مانگنے کے لیے آواز بلند کرنے والی خواتین پر تنقید کی۔گلوکارہ نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’اصل فیمینسٹ کام کرتی ہیں، اپنے حقوق مانگنے کے لیے چیخ و پکار مچانے میں وقت ضائع نہیں کرتیں‘۔قرۃالعین بلوچ کے اس ٹوئٹ پر ایک نئی بحث چھڑ گئی اور لوگوں کی جانب سے انہیں آڑے ہاتھ لیا گیا۔ندا کرمانی نامی صارف نے قرۃ العین بلوچ کے بیان کو مایوسی قرار دیا۔حنا تبسم نے کہا کہ ’آج آپ جو یہ ٹوئٹ کرنے کے قابل ہیں وہ صرف ان لوگوں کی وجہ سے ہے جنہوں نے اس حق کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’مجھے آپ سے یہ امید نہیں تھی‘۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں