پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 2نئے کیسز سامنے آگئے

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ ایک کیس سندھ اور ایک وفاق میں

رپورٹ ہوا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ پہلے رپورٹ ہونے والے مریض تیزی سے صحت یاب ہور ہے ہیں۔اس ضمن میں محکمہ صحت سندھ نے بھی کراچی میں کورونا وائرس کے نئے مریض کی تصدیق کردی۔محکمہ صحت سندھ کی ترجمان نے بتایا کہ کراچی میں مذکورہ نئے کیسز کی تصدیق صبح 5 بجے ہوئے اور متاثرہ شخص نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ شخص سمیت ان تمام افراد کو اسکریننگ کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جن سے وہ رابطے میں رہا۔معاون خصوصی نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ مریضوں سے متعلق ان کی ذاتی معلومات نشر کرنے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ ‘کورونا وائرس کے حوالے سے کابینہ کا اجلاس 3 گھنٹے جاری رہا تاہم پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کوئی ایمرجنسی نہیں’۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان فضائی رابطے منقطع ہیں۔علاوہ ازیں معاون خصوصی نے بتایا کہ ہر کسی کو ماسک استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہےاس ضمن میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام میں آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے ٹیم بن کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کرونا وائرس کے حوالے سے ہر ممکن اقدام کررہی ہے تاہم بہت جلد وائرس کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن ایسے ایشوز پر سیاست کرنے سے گریز کرے کیونکہ پاکستان میں کروناوائرس کے حوالے سے کوئی ایمرجنسی نہیں ہے۔یاد رہے کہ کراچی میں 22 سالہ نوجوان میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے دوسرے کیس کی بھی تصدیق کردی تھی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘دونوں کیسز کا کلینیکل اسٹینڈرڈ پروٹوکولز کے مطابق خیال رکھا جارہا ہے اور دونوں افراد کی حالت مستحکم ہے۔’کورونا وائرس گزشتہ برس کے آخر میں چین کے صوبے ہوبے کے دارالحکومت ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد جنوری میں مزید کیسز سامنے آگئے تھے اور چین نے سخت اقدامات کیے تھے۔دنیا کے سب سے بڑے آبادی کے حامل ملک میں شروع ہونے والے اس مہلک وائرس سے مزید 71 ہلاکتیں ہو گئی ہیں جس سے صرف چین میں اس وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2ہزار 633 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 77 ہزار سے زائد افراد اب تک اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں