اسلام آباد (پی این آئی) افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ امریکا اور افغان حکومت کا مستقبل میں تعاون جاری رکھنے کا معاہدہ ہوگیا، پائیدار امن کیلئے امن معاہدہ ہونے جا رہا ہے، امن معاہدے کے بعد افغان، امریکا اور نیٹو کے درمیان موجود معاہدے قابل عمل رہیں گے، پاکستان اور دیگر برادرممالک کے تعاون کو قدر کی
نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہامریکا اور افغان حکومت کا مستقبل میں تعاون جاری رکھنے کا معاہدہ ہوگیا، دنیا کی سکیورٹی اور ہماری آزادی کی وجہ سے ہم اتحادی بنے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کیلئے امن معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔ افغانستان کے عوام نے امن کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں۔نائن الیون کے بعد دہشتگردی کیخلاف نبردآزما ہیں، تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کریں گے، معاہدے میں تعاون اور کردار ادا کرنے پر امریکی وزیردفاع کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دیگر برادرممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔سربراہ نیٹوافواج نے کہا کہ افغانستان حکومت کی معاونت جاری رکھیں گے۔فوجی انخلاء امریکا کے طالبا ن کے ساتھ معاہدے پر منحصر ہے۔ اسی طرح قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ اچھے تعلقات سب کے مفادات میں ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے پٴْرامن حل کی حمایت کی ہے۔طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان کیلئے فخرکی بات ہے کہ 20 سال بعد مسئلے کا پٴْرامن حل ہو رہا ہے، معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد ہم آگے چلیں گے۔سہیل شاہین نے بتایا کہ سات روز میں افغانستان میں کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا، ہم چاہتے ہیں افغانستان امن کا گہوارہ بنے اور تجارت بھی ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملک ہے، پاکستان سے ثقافتی، تاریخی تعلقات ہیں،40 سال سے 40لاکھ افغان باشندے پاکستان میں تھے،جبکہ اب بھی پاکستان میں 20 لاکھ افغان مہاجرین ہیں۔سہیل شاہین نے کہا کہ روسی مداخلت کیوقت بھی پاکستان کا کردار رہا، ہم پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں