دوحہ (پی این آئی) طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے پُرامن حل کی حمایت کی ہے۔ روسی مداخلت کے وقت بھی پاکستان کا کردار رہا، 40 سال سے 40 لاکھ افغان باشندے پاکستان میں تھے، اب بھی پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں، پاکستان ہمسایہ ملک ہے، پاکستان
سے ثقافتی، تاریخی اور عقیدتی تعلقات ہیں۔تفصیلات کے مطابق قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ افغانستان کے پاکستان کے ساتھ ثقافتی اورتاریخی تعلقات ہیں۔ سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ 40 سال کے عرصے سے 40 لاکھ افغان باشندے پاکستان میں تھے، انہوں نے کہا کہ اب بھی پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین آباد ہیں، سہیل شاہین نے روسی مداخلت کے وقت پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کو سراہا۔ترجمان طالبان نے افغان مسئلے میں پاکستانی کردار کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان مسئلے کے پُرامن حل کی حمایت کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جاری بیان میں ان کا کہنا تھا افغانستان کے لیے فخرکی بات ہے کہ 20 سال بعد افغان مسئلے کا پُرامن حل ہونے جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغانستان امن کا گہوارہ بنے اور تجارت بھی ہو،ترجمان کے مطابق اچھے تعلقات سب کے مفادات میں ہے اور وہ پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھےتعلقات چاہتے ہیں۔ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ 7 روز میں افغانستان میں کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد ہم اس کے بعد آگے چلیں گے۔ ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ افغان سرزمین کسی اور کے خلاف استعمال ہو۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ بارڈر سے باہر ہماری کوئی پالیسی اور ایجنڈا نہیں ہے، امریکہ سے معاہدے میں یہ تمام باتیں شامل ہیں جس پر ہم پُرعزم ہیں، معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد ہم آگے چلیں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کے لیے فخرکی بات ہے کہ 20 سال بعد مسئلے کا پُر امن حل ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں امن کے قیام کے لیے تاریخی معاہدے پر آج (ہفتہ کو) دستخط ہونے جا رہے ہیں جس کے نتیجے میں دہائیوں سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس اتفاق رائے کی کامیابی پر آگے بڑھنے کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان معاہدہ متوقع ہے اور طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات بھی بہت جلد شروع ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ افغانستان میں دو دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ ایک برس سے مذاکرات جاری ہیں جو درمیان میں تعطل کا شکار بھی رہے، لیکن پھر دوبارہ آغاز ہوا اور اب ایک ہفتے کی جنگ بندی کی کامیابی کی صورت میں معاہدے کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں