لندن (پی این آئی)برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کیلئے بڑا ریلیف، سفری پابندیوں کے باوجود پاکستان واپسی کیلئے مشروط اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو کورونا وائرس کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کے باوجود پاکستان واپسی کیلئے مشروط اجازت دے دی ہے۔ ذرائع
نے بتایا ہے کہ برطانیہ کو سی کیٹگری سے نکال کر بی کیٹگری میں شامل کر دیا گیا ہے۔بی کیٹگری میں شامل ممالک سے آنے والے باشندوں کو اپنا کورونا سرٹیفیکیٹ دکھانا ہو گا، جس کے بعد ہی اُنہیں پاکستان میں داخلے کی اجازت ملے گی۔ سوشل ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستان کی پروازوں کے لیے نئے ایس او پیز جاری کیے ہیں۔ چند ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔پاکستان نے کورونا وائرس کی تیسری لہر میں شدت کے بعد بین الاقوامی پروازوں کے لیے نئے ایس او پیز جاری کیے ہیں جس کے مطابق کیٹگری سی میں شامل ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی رہے گی۔پاکستان سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری نئے ایس او پیز کے مطابق سی کیٹگری میں شامل 12 ممالک سے آنے والی پروازوں کے داخلے پر پابندی ہوگی۔بی کیٹگری والے ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان داخلے کے وقت کورونا منفی رپورٹ جمع کرانا ہوگی۔ بی کیٹگری میں برطانیہ، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ پاکستان سول ایوی ایشن کے مطابق 23 مارچ سے 5 اپریل تک کیٹگری سی کی فہرست میں شامل ممالک سے آنے والی پروازوں پر مکمل طور پر پابندی عائد رہے گی۔سی کیٹگری میں جنوبی افریقہ، روانڈا، پیرو، تنزانیہ، زیمبیا، موزمبیق، کینیا، گھانا، کوموروس، کولمبیا، برازیل، بوٹسوانا شامل ہیں۔سول ایوی ایشن کے مطابق کیٹگری اے میں شامل ممالک سے آنے والے افراد کو کورونا ٹیسٹ کے بغیر پاکستان میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ اے کیٹگری میں میانمار، سعودی عرب، نیپال، نیوزی لینڈ، سنگاپور، جنوبی کوریا، سری لنکا، تاجکستان، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو اور ویتنام شامل ہیں۔نوٹی فکیشن کے مطابق وہ تمام ممالک جو اے اور سی کٹیگری میں نہیں ہے وہ بی کیٹگری میں شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے شدت اختیار کرنے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نئی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں اور دنیا بھر کے ممالک کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور مذکورہ تینوں کیٹگریز کے لیے الگ الگ ایس او پیز بھی جاری کیے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں