راولپنڈی (پی این آئی) الشفاء ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے صدر میجر جنرل (ر) رحمت خان نے کہا ہے کہ ملک میں لاکھوں افراد قرنیہ ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں جنھیں بینائی لوٹانے کا معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کو ایک بھرپور مہن چلانے کی ضرورت ہے تاکہ عوام قرنیہ عطیہ کرنے کی جانب راغب ہو سکیں۔
جنرل رحمت خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تین لاکھ افراد ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں مگر عطیات بہت کم ہیں۔ اس عدم توازن کو ختم کرنے کے لیے ایک آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی طلب اور رسد کی صورتحال بھی ناگفتہ بہ ہے۔ سالانہ تقریباً 185,000 ٹرانسپلانٹس کے باوجود، تقریباً 12.7 ملین افراد ٹرانسپلانٹس کے منتظر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ الشفاء ٹرسٹ ہسپتال سالانہ تقریباً 800 قرنیہ ٹرانسپلانٹس کرتا ہے کیونکہ قرنیہ کی طلب اور رسدغیر متوازن ہے ۔ جنرل
رحمت خان نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد ٹرانسپلانٹ کی منتظر ہے جبکہ ہمیں درامدات پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔کئی بار قرنیہ برآمد کرنے والے ممالک مقامی ٹرانسپلانٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے برامدات میں دلچسپی نہیں لیتے۔کارنیا ٹرانسپلانٹ ایک آسان عمل ہےکیونکہ اسے عطیہ کرنے والے اور وصول کنندہ کے درمیان مماثلت کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ٹشو خون کے بغیر کام کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اے ایس ٹی کے پاس راولپنڈی آئی ہسپتال میں ایک جدید ترین آئی بینک ہے اور آنکھوں کے عطیات جمع کرنے کے لیے ماہر ڈاکٹر موجود ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں