اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان میں الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری کے بعد اب نجی کمپنیاں چھوٹی گاڑیوں کی لانچنگ کی بھی تیاری کر رہی ہیں۔ چینی کمپنی کی تیار کردہ چھوٹی 10 کے وی کی گاڑی نومبر میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔ پاکستان میں ایک مقامی کمپنی چین کی تیار کردہ چھوٹی الیکٹرک گاڑی لانچ کرنے جا رہی ہے۔ ڈیزی نامی برینڈ چھوٹی الیکٹرک کار پاکستان میں پہلی 10 کے وی کی الیکٹرک گاڑی ہوگی۔
کمپنی نے گاڑی کی ابتدائی قیمت کا تخمینہ 21 لاکھ روپے سے 23 لاکھ روپے تک لگایا ہے۔ کمپنی کے نمائندے شوکت قریشی نے بتایا کہ ’10 کے وی کی الیکٹرک گاڑی کی بکنگ کا آغاز 20 ستمبر سے کیا جائے گا۔‘ شوکت قریشی کے مطابق ’چھوٹی الیکٹرک گاڑیوں کی لانچنگ ستمبر میں متوقع تھی تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے شپنگ کے مسائل کے باعث گاڑیوں کی لانچنگ میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب امید کی جارہی ہے کہ نومبر سے یہ گاڑیاں پاکستان کی مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔‘ چھوٹی الیکٹرک گاڑی کی کیا خصوصیات ہوں گی؟ شوکت قریشی کے مطابق ابتدائی طور پر گاڑی کی بیٹری کو 8 سال کی وارنٹی کے ساتھ متعارف کروایا جائے گا، جو کہ 10 کے وی کی موٹر کے ساتھ دستیاب ہوگی یعنی کہ یہ گاڑی گھر میں بھی چارج ہو سکے گی۔‘ شوکت قریشی نے گاڑی کی قیمت کے حوالے سے بتایا کہ ’الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ میں اضافے کے ساتھ عالمی مارکیٹ میں ای وہیکلز کی قیمت میں گزشتہ 6 ماہ میں تین بار اضافہ ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود گاڑی کی قیمت دیگر گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ نہیں کیونکہ چھوٹی الیکٹرک گاڑی میں دیکھ بھال کے اخراجات نہ ہونے کے برابر ہیں۔‘ ڈیزی 10 کے وی الیکٹرک کار کی حد رفتار 70 کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ کمپنی کی جانب سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ گاڑی کی رینج 200 کلومیٹر ہے یعنی ایک بار بیٹری فل ہونے پر گاڑی 200 کلو میٹر تک سفر کیا جاسکتا ہے جبکہ 300 کلومیٹر کا اضافہ رینج ایکسٹنڈر بھی لگوایا جاسکے گا۔ شوکت قریشی پاکستان میں متعارف ہونے والی پہلی چھوٹی الیکٹرک کار کی خصوصیتات بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’گاڑی کی دیگر خصوصیات میں الیکٹرانک پاور سٹیرنگ اور پاور ونڈو دی گئی ہیں جبکہ اپ ہل اسسٹ سسٹم، ایئر کنڈیشن، چائلڈ لاک، گوگل نیویگیشن اور ایل ای ڈی کنٹرول پینل بھی دیا گیا ہے۔‘ کمپنی کے مطابق چھوٹی الیکٹرک گاڑیوں کے علاوہ دیگر گاڑیاں بھی اکتوبر کے وسط سے پاکستانی مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔ جن میں الیکٹرک بسیں، کوسٹرز، سٹی بسز، ڈبل کیبن پِک اپ اور مِنی ٹرک بھی شامل ہیں۔
شوکت قریشی کے مطابق ’پاکستان کے مختلف شہروں میں کمپنی چارجنگ یونٹس بھی قائم کرے گی تاکہ ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں وفاقی حکومت نے ای وہیکل پالیسی کی منظوری دی تھی جس کے تحت پاکستان میں بننے والی ای وہیکل پر کوئی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس لاگو نہیں ہوگا جبکہ مینوفیکچررز کو مراعات دینے کے لیے بھی صرف ایک فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں بھی ای وہیکل کے حوالے سے مراعات دیتے ہوئے گاڑیوں کے پرزے درآمد کرنے پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا تھا۔ جبکہ ای وہیکل پالیسی کے تحت تین ہزار چارجنگ سٹیشنز بنانے کا منصوبہ بھی پالیسی میں شامل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں