پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی خوشخبری سنا دی گئی

اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں یکم ستمبر سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں10 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کم کے باعث کی جائے گی۔

عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل کمی کے رجحان کے پیش نظر ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے یکم ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق سمری کی ورکنگ شروع کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت سے متعلق 2 تجاویز حکومت کو بھیجی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق یکم ستمبر سے پیٹرول اورڈیزل کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر تک کمی کی تجویز زیرغور ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق سفارشات پر مبنی سمری کل ارسال کی جائے گی، وزارت خزانہ سمری کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی مشاورت سے31 اگست کو قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔دوسری جانب کاروباری ہفتے کا انتہائی مایوس کن آغاز، ڈالر 230 روپے کی سطح سے اوپر چلا گیا، سٹاک مارکیٹ بھی بری طرح گر گئی، سرمایہ کاروں کو کھربوں روپے کا نقصان ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کا دن معاشی عشاریوں کے حوالے سے ملک کیلئے مایوس کن ثابت ہوا۔ گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی جاری رہا۔پیر کے روز ناصرف انٹربینک مارکیٹ بلکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر مزید مہنگا ہو گیا۔ رواں کاروباری ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر ایک روپیہ 25 پیسے اضافے سے 221 روپے 91 پیسے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ اضافے سے 232 روپے پر فروخت ہوا۔ پیر کے روز پاکستان سٹاک مارکیٹ بھی بدترین مندی کی لپیٹ میں رہی، موجودہ معاشی حالات کے باعث سرمایہ کاروں نے اپنے حصص فروخت کرنے کو ہی ترجیح دی۔پیر کے روز پاکستان سٹاک ایکس چینج میں دوران ٹریڈنگ انڈیکس میں 700 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تاہم کاروباری ایام کے اختتام پر حصص کی کم مالیت کو دیکھتے ہوئے سرمای کاروں نے ایک بار پھر شیئرز کی خریداری شروع کردی ، یوں 100 انڈیکس 42 ہزار 501 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ معاشی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے تاحال غیر یقینی کی صورتحال مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، جبکہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے۔

اسی باعث گزشتہ کئی روز سے پاکستانی روپیہ پر دباو کی وجہ سے امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے پروگرام کی بحالی کے حتمی اعلان تک مارکیٹ میں غیر یقینی کی صورتحال کا خاتمہ ممکن نظر نہیں آ رہا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں