اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بناء پر ماہرین صحت نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پرائمری میں پڑھنے والے بچوں کو اسکول مت بھیجیں۔ تفصیلات کے مطابق معروف ماہر امراض اطفال پروفیسر ڈاکٹر جمیل اختر نے بتایا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثر دس سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد11 ہزار 35 اور 11 سال سے 20 سال تک کے بچوں اور نوجوانوں کی تعداد 24
ہزار 755 ہے ، جب کہ احتیاطی تدابیر کے بغیر اسکول کھلنے اور چھوٹے بچوں کے آپس میں گھل مل جانے کے باعث ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ ہے ، موجودہ حالات میں زیادہ بہتر ہوگا کہ پرائمری میں زیرتعلیم بچوں کو اسکول نہ بھیجیں بلکہ انہیں گھروں میں ہی تعلیم دی جائے ، کیوں کہ کورونا کے باعث بچے خود تو کم متاثر ہوتے ہیں لیکن ان کی وجہ سے وائرس والدین اور دیگر لوگوں میں منتقل ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں میں کورونا وائرس کی علامات بڑوں کے مقابلے میں نہایت مختلف ہوتی ہیں ، بچوں میں کورونا وائرس کے نتیجے میں نزلہ زکام کی علامات سے لے کر پیٹ کی خرابی اور الٹیوں کی علامات پائی گئیں۔ دوسری طرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے لیے جانے والے نمونوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ، جس کے باعث انتظامیہ کی طرف سے یونیورسٹی کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، سٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مطابق یونیورسٹی میں کورونا کے 2 کیسز رپورٹ سامنے آئے ، جس کی وجہ سے متعلقہ شعبہ جات کو سیل کیے جانے کا امکان ہے ، جب کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے ریکٹر نے بتایا کہ کورونا کیسز کی تصدیق ہونے کے بعد اسے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، جس کے تحت یونیورسٹی 29 اکتوبر تک بند رہے گی۔قبل ازیں چیف سیکریٹری جواد رفیق ملک نے کہا تھا کہ پنجاب کےہسپتالوں میں کورونامریضوں کی تعدادبڑھ رہی ہے، ایک بار پھر ہسپتالوں میں کورونا کے باعث تشویشناک مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ، انہوں نے بتایا کہ رواں برس یکم ستمبر کو پنجاب میں اموات کاتناسب 1.6 تھا جو کہ آج 6 فیصد تک پہنچ چکا ہے ، جب کہ صوبہ پنجاب میں کورونا کیسز کی شرح 0.92 سے بڑھ کر 1.33 ہوگئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں