گھروں میں رہنے والوں کا کورونا سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ ہے، حیران کن تحقیق منظر عام پر آگئی

واشنگٹن (پی این آئی) گھروں میں رہنے والے لوگوں کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ ہے، امریکی وبائی امراض کے ادارے نے اپنی تحقیقات کے بعد انکشاف کیا ہے کہ کم عمر افراد اور 60سال سے زیادہ عمر کے افراد گھروں میں رہتے ہوئے کورونا کی وجہ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ تحقیق میں 59ہزار کورونا مریضوں کا موازنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ کہ زیادہ تر جن مریضوں کو کورونا وائرس نے متاثر کیا و

ہ گھروں میں رہ رہے تھے۔بتایا گیا ہے کہ گھروں میں رہنے والے کم عمر بچے اور زیادہ عمر کے افراد کا مدافعتی نظام کمزور تھا انہیں ان افراد سے کورونا منتقل ہوا جو گھر میں آجارہے تھے لیکن کورونا کی وجہ سے بیمار نہیں ہوئے تھے۔ زیادہ قوت مدفعت والے افراد بیامری سے بچ گئے لیکن جب گھروں میں آکر وہ بچوں اور بوڑھوں سے ملے تو بچے اور ضعیف افراد کورونا وائرس کی وجہ سے بیمار ہونے سے نہیں بچ سکے۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 کروڑ 53 لاکھ 75 ہزار 4 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے ہلاکتیں 6 لاکھ 30 ہزار 222 ہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 53 لاکھ 95 ہزار 364 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 66 ہزار 246 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 93 لاکھ 49 ہزار 418 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔اس حوالے سے ایک اور تحقیق سامنے آئی ہے کہ کووڈ 19 کی ایک نئی قسم اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ عام ہے اور اصل وائرس کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی سے پھیل گئی ہے۔برمنگھم یونیورسٹی کے پروفیسر نک لومان نے بتایا کہ کورونا وائرس کی یہ قسم جسے ڈی 614 جی کا نام دیا گیا ہے، دنیا بھر میں کووڈ 19 کے کیسز میں نمایاں حد تک اثرانداز ہوئی ہے۔ پروفیسر نک لومان کووڈ 19 جینومکس کنسورشیم کا بھی حصہ ہیں جو اس وائرس کے حوالے سے کام کررہا ہے۔اگرچہ ایسا نہیں کہ وائرس کی نئی قسم لوگوں میں اموات یا ہسپتالوں میں قیام کا عرصہ بڑھا رہی ہے، مگر اس نے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر اس وبا کو پھیلنے میں ضرور مدد دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں