اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں14 فیصد بیرونی کورونا متاثرین نے86 فیصد مقامی افراد کو متاثر کیا، عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مجموعی کیسز میں86 فیصد مریض مقامی سطح پر وائرس کا شکار ہوئے، اسلام آباد میں سب سے زیادہ مریض مقامی طور پر متاثر ہوئے۔ عالمی ادارہ صحت
نے7 مئی کی رپورٹ میں واضح کیا کہ پاکستان میں 24 ہزار73 کورونا مریضوں میں سے 20 ہزار725 یعنی 86 فیصد مریضوں میں وائرس کی مقامی طور پر منتقلی ہوئی۔ جبکہ 14 فیصد مریض بیرون ملک سفر کے دوران وائرس سے متاثر ہوئے۔ اسلام آباد میں وائرس کی مقامی منتقلی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسلام آباد میں 503 مریض یعنی 96 فیصد مریضوں کو مقامی سطح پر وائرس نے متاثر کیا۔ اسی طرح پنجاب میں 83 فیصد یعنی 7547 مریض اور سندھ میں 90 فیصد یعنی 7766 مریضوں کو مقامی طور پروائرس سے متاثر کیا۔ واضح رہے گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی مخالفت کی ہے۔پاکستان میں وائرس ختم نہیں ہوا، لاک ڈاؤن ختم کیا تو وائرس خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں اقوام متحدہ اور ذیلی اداروں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ جس میں کورونا وائرس کی صورتحال اور حکومت پاکستان کی جانب سے لاک ڈاون میں نرمی کا جائزہ لیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں وائرس ختم نہیں ہوا۔جبکہ پاکستان میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کی صورت وائرس تیزی سے پھیلنے کا خطرہ موجود ہے۔ مزید برآں نیویارک میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کو بھی خبردارکیا ہے کہ مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن کی خاتمے میں جلدی خطرناک ہوسکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے ایک بریفنگ میں کہا کہ وہ ممالک جو کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون میں تھے انہیں اس کے خاتمے سے پہلے 6 نکات کا لازمی خیال رکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے پہلے یہ یقینی ہونا چاہیے کہ کورونا کیسز کی تعداد کم ہو رہی ہے اور وائرس کی منتقلی قابو میں ہے۔ ٹیڈروس نے کہا کہ حکومتوں کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے قبل مشتبہ مریضوں کے لیے آئسولیشن وارڈز، ٹیسٹ اور علاج کی موثر سہولتیں موجود ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ نرسنگ ہوم اورعلاج معالجے کی جگہوں پر کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامات کر لیے گئے۔یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز 9مئی بروز ہفتہ سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ قومی رابطہ کمیٹی نے چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں ہفتے میں 5 روز کھولنے اور تمام کاروبار ہفتے میں دو روز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا کہ چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں فجر سحری سے شام 5 بجے تک کھولی جائیں گی، جبکہ رات کو تمام مارکیٹیں بند رہیں گی، جبکہ باقی اشیائے خوردونوش کی دکانیں پورا ہفتہ کھولی جاسکیں گی۔ اسی طرح وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ حکومت نے تعلیمی بورڈز کے تمام امتحانات منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے جو امتحانات ہورہے تھے، اب یہ امتحانات نہیں ہوں گے بلکہ بلکہ پچھلے سال کے نتائج کو دیکھ کر طلباء کو اگلی جماعت میں پروموٹ کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے تعلیمی ادارے یکم جو ن کی بجائے 15 جولائی تک بند رکھے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں