اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان نے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے 27 سالہ طویل مدتی منصوبہ تیار کر لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے توانائی کے شعبے میں تاریخی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے سستی بجلی تیار کرنے کا 27 سالہ منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ منصوبے کے مطابق 2025 تک ایل این جی
سے بجلی کی پیدا وار11 فیصد جبکہ 2034 تک ایل این جی سے بجلی کی تیاری ایک فیصد رہ جائے گی ، موجودہ صورتحال پر بات کی جائے تو اس وقت بجلی کی پیداوار میں ایل این جی کا حصہ 26 فیصد کے قریب ہے۔ایل این جی اے بجلی کی پیداور کیلئے تین پلانٹ کام کرر ہے ہیں ۔ جبکہ درآمدی کوئلے سے بجلی پیداورا میں حصہ 18 فیصد سے کم کرکے 2038 تک کم کیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے طویل مدتی منصوبے کیلئے ہوا اورشمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی۔2030 تک 23 فیصد تک بجلی کی پیداوار ہوا اور شمسی توانائی سے کی جائے گی ۔ مقامی کوئلہ پر انحصار بڑھایا جائے گا. واضح رہے مہنگی بجلی کی پیداوار کے باعث پاکستانی کا بڑا بجٹ خرچ ہو جاتا ہے ، جبکہ عوام کو بھی زیادہ بلوں کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جس کے بعد سے حکومت سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر غور کر رہی تھی ، تاہم اب اب حکومت کی جانب سے طویل مدت کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔جس کے مطابق درآمد کوئلہ پر انحصار کم کرکے مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار کو بڑھایا جائے گا۔ دوسری جانب ترجمان پاور ڈویژن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے رمضان المبارک میں میں صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے لیے ٹھوس اور جامع اقدامات کیے ہیں،سینئر افسران سحر،افطار اور تراویح کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں