کراچی (پی این آئی) سندھ میں کورونا کا دوسرا مریض صحت یاب ہوگیا ہے، 64سالہ شخص صحت ہوکر گھرچلا گیا، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اب تک کورونا کے 2 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت پورے صوبے میں متحرک
ہے۔ دو مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔ وفاقی حکومت کو ایئرپورٹ کے حوالے سے پرفارمنس بہتربنانی چاہیے۔وزیراعلیٰ نے بھی وزیر اعظم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر رابطہ نہیں ہوسکا۔ ہمارا اہم مسئلہ بین الاقوامی وبا ء ہے، جس کیلئے ایئرپورٹس پر اقدامات کی درخواست کی۔ لیکن وزیراعظم نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ وزیراعظم گورنر سندھ سے آج ملے ہیں مگر وزیراعلیٰ سے رابطہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات ایئرپورٹ سے3 افراد کوڈاواوجھا کیمپس میں منتقل کیا گیا۔ایئرپورٹ پرکام کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری نہیں، ہم رضاکارانہ کام کررہے ہیں۔ ایئرپورٹ پر اگر وفاقی حکومت قرنطینہ کی سہولت مہیا کردے تویہ مددگار ثابت ہوگا۔وفاقی حکومت کو ایئرپورٹس پر بہتر پرفارمنس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی 16مارچ تک سکولوں میں چھٹیاں ہیں، مزید چھٹیاں بڑھانے کا جلد فیصلہ کریں گے۔سندھ حکومت وہ فیصلہ کرے گی جو عوام کے مفاد میں ہوگا۔کورونا وائرس کے دو مریض صحت ہوچکے ہیں ان میں ایک 64سالہ مریض صحت یاب ہوا جو کہ اچھی خبر ہے، ابھی قرنطینہ میں 12مریض ابھی زیرنگرانی ہیں۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک میں اب تک کورونا وائرس انسان سے انسان میں منتقل نہیں ہوا اور تمام متاثرہ افراد بیرون ملک وائرس کا شکار ہوئے، ہم بیرون ملک سے آنے والوں اور ان کے عزیزوں کی صحیح طریقے سے اسکریننگ کر لیں تو اس وائرس میں ملک میں پھیلنے سے روک سکتے ہیں، خدا نخواستہ انسان سے وائرس کی منتقل شروع ہوگئی تو گراف بہت اوپر چلا جائے گا،ایئرپورٹس پر قرنطینہ سینٹرز بنانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا ایئرپورٹ پاکستان کا مصروف ترین ایئرپورٹ ہے جہاں سب سے زیادہ بین الاقوامی مسافر لینڈ کرتے ہیں تو یہ کوئی اچنبے کی بات نہیں کہ کراچی میں تعداد زیادہ ہے۔انہوں نے ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کے حوالے سے بتایا کہ ایئرپورٹ پر اسکریننگ اسکینر کے ذریعے ہورہی ہے جس میں تھرمو گن ماتھے پر لگایا جاتی ہے، وہ مسافر جو تھرمو اسکین سے گزریں انہیں تھرمو گن لگانے کی ضرورت نہیں، لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ تھرمو گن استعمال نہیں ہوا تو ان کی اسکریننگ نہیں ہوئی، نئے تھرمو اسکینر کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں لگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن مریضوں میں اب تک کورونا کی تصدیق ہوئی ہے ان میں سے کئی کی ایئرپورٹ پر ہی تصدیق کرلی گئی، البتہ ایسے مسافروں کو خود بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہیے، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ایسے مریضوں کی شناخت ایئرپورٹ پر نہ ہوسکے کیوں کہ ان میں کوئی علامات موجود نہیں ہو، لہٰذا ایسے سلسلے میں ان میں بعد میں علامات ظاہر ہونے پر یہ بھی بتایا جارہا کہ ان کو کہاں رابطہ کرنا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے تفتان میں 3 ہزار افراد کو قرنطینہ کیا ہوا ہے اور انہیں 14 روز سے پہلے نہیں جانے دیا جائے گا۔ ظفر مرزا کے مطابق ہم پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مریضوں کی تعداد بتاسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں