لندن کی مشہور ایچ ایم پی ونزورتھ جیل سے دو خطرناک قیدیوں کی غلطی سے رہائی نے برطانوی حکام کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی شروع کر دی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق الجزائر سے تعلق رکھنے والا 24 سالہ ابراہیم قدور شریف اور 35 سالہ ولیم اسمتھ بالترتیب 29 اکتوبر اور 3 نومبر کو جیل حکام کی غلطی سے رہا کر دیے گئے۔ دونوں قیدی سنگین جرائم میں ملوث تھے اور ان کی رہائی سے سیکیورٹی اداروں میں کھلبلی مچ گئی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب چند روز قبل ہی ایک اور قیدی، جنسی جرائم میں ملوث ہڈش کیباٹو، کو بھی غلطی سے رہا کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وزارتِ انصاف پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق وزیرِ انصاف ڈیوڈ لَمی ان مسلسل غلطیوں کے باعث سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وزیرِ انصاف نے چند ہفتے قبل جیلوں میں سیکیورٹی سخت کرنے کا وعدہ کیا تھا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں، مگر اب صورتحال اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 تک برطانیہ میں 262 قیدی غلطی سے رہا کیے گئے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 128 فیصد زیادہ ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی شرح نے جیل انتظامیہ اور وزارتِ انصاف کی کارکردگی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






