مہلک وائرس تیزی سے پھیلنے لگا، اہم احکامات جاری

یورپ میں مہلک برڈ فلو کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد متعدد ممالک نے لاکھوں مرغیوں اور دیگر پولٹری پرندوں کو محفوظ رکھنے کے لیے انہیں انڈور رکھنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ آئرلینڈ ان تازہ ممالک میں شامل ہے جس نے ملک بھر میں پولٹری کو اندر رکھنے کی پابندی عائد کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ برسوں میں یہ متعدی وائرس دنیا بھر میں کروڑوں پرندوں کو متاثر کر چکا ہے۔ برڈ فلو کے پھیلاؤ نے اب امریکی ڈیری فارمز تک رسائی حاصل کر لی ہے، جس سے خوراک کی سپلائی چین میں خلل اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

آئرلینڈ نے بدھ کو تین سال بعد پہلا برڈ فلو کیس رپورٹ کیا جس کے بعد فوری طور پر ملک بھر میں پولٹری کو انڈور رکھنے کا حکم دیا گیا۔ آئرش فارمرز ایسوسی ایشن کے نیشنل پولٹری کمیٹی کے چیئرمین نائیجل سویٹنم کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کے پھیلاؤ کا پیٹرن تبدیل ہو چکا ہے، جو ایک تشویشناک صورتحال ہے۔

فرانس، جس نے 2021-22 میں دو کروڑ سے زائد پرندے تلف کیے تھے، نے گزشتہ ماہ اسی نوعیت کے اقدامات کیے۔ برطانیہ نے منگل کو پولٹری ہاؤسنگ آرڈر نافذ کیا، جبکہ نیدرلینڈز اور بیلجیم نے اکتوبر کے اوائل میں ہی حفاظتی اقدامات شروع کر دیے تھے۔ یورپی یونین کے 27 میں سے 15 رکن ممالک میں اب تک فارمز پر برڈ فلو کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

جرمنی اس وقت سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اگست سے اب تک 58 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جبکہ گزشتہ سال صرف 8 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 10 لاکھ پرندوں کو تلف کیا جا چکا ہے۔ جرمنی کی کئی ریاستوں میں پولٹری کو انڈور رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، تاہم وفاقی سطح پر کوئی قومی پابندی عائد نہیں کی گئی۔

پولینڈ، جو یورپی یونین میں سب سے بڑا پولٹری پیدا کرنے والا ملک ہے، میں بھی 15 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، تاہم وہاں فی الحال پولٹری کو اندر رکھنے کا حکم نہیں دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close