کیریبین جزائر اس وقت صدی کے سب سے طاقتور سمندری طوفان کا سامنا کر رہے ہیں۔ طوفان “میلیسا” نے حیران کن رفتار سے شدت اختیار کر کے ماہرین کو بھی حیران کر دیا ہے۔ منگل کی شام اسے جدید تاریخ کا سب سے تباہ کن طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ طوفان جمیکا کی جانب بڑھ رہا ہے اور اسے “سٹارم آف دی سینچری” یعنی صدی کا خطرناک ترین طوفان کہا جا رہا ہے۔ کیٹیگری 5 کا یہ سمندری طوفان 280 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ جمیکا کے جنوبی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے، جسے ماہرین اس سال کا سب سے طاقتور طوفان قرار دے رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق طوفان کی شدت 2005 کے تباہ کن سمندری طوفان کترینہ سے بھی بڑھ چکی ہے۔ جمیکا اور دیگر کیریبین جزائر پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے دوچار ہیں، ایسے میں میلیسا نے ان کے لیے مزید سنگین خطرہ پیدا کر دیا ہے۔
جمیکا کے شہریوں کا کہنا ہے کہ اس طوفان کی شدت ماضی کے تمام طوفانوں سے کہیں زیادہ ہے۔ 1988 میں آنے والے طوفان گلبرٹ اور 2007 میں ڈین کے بعد یہ خطے پر سب سے خطرناک حملہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ طوفان جمیکا سے براہ راست ٹکرا گیا تو یہ ملک کے ماضی کے تمام طوفانوں سے زیادہ تباہی مچا سکتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی میلیسا کو تاریخ کے طاقتور ترین طوفانوں میں شمار کیا جا رہا ہے، جن میں 2015 کا میکسیکو کا پیٹریسیا اور 1979 کا ٹائفون ٹِپ شامل ہیں۔ اس وقت طوفان کے مرکز میں ہوا کا دباؤ 902 ملی بار ریکارڈ کیا گیا ہے، جو سمندری طوفان کترینہ کے دباؤ کے قریب ہے۔
ماہرین کے مطابق طوفان کی شدت میں غیر معمولی اضافہ کیریبین کے غیر معمولی گرم پانیوں کی وجہ سے ہوا ہے، جو معمول سے دو سے تین ڈگری زیادہ ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر فریڈ تھامس کا کہنا ہے کہ “یہ ہمارے ریکارڈ میں اب تک کا سب سے طاقتور سمندری طوفان بننے جا رہا ہے۔”
اب تک کی اطلاعات کے مطابق طوفان کے باعث جمیکا میں تین، جبکہ ہیٹی اور ڈومینیکن ریپبلک میں چار ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ پیش گوئی کے مطابق طوفان منگل کی صبح کیٹیگری 5 کی شدت کے ساتھ جمیکا کے قریب پہنچے گا اور بدھ تک شمال مشرق کی سمت بہاماس کی جانب بڑھے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






