پاکستان نے افغان طالبان حکومت کی درخواست پر سرحدی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے 48 گھنٹوں کی عارضی جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سیز فائر کا آغاز آج شام 6 بجے سے ہوگا اور اگلے 48 گھنٹوں تک جاری رہے گا۔
دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ افغان رجیم کی باضابطہ درخواست پر کیا گیا ہے تاکہ فریقین تعمیری مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا پُرامن اور مثبت حل تلاش کر سکیں۔
دوسری جانب، حالیہ دنوں میں پاک-افغان سرحد پر کشیدگی میں شدت آئی ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، افغان طالبان اور کالعدم فتنہ الخوارج گروہ کے دہشت گردوں نے چمن کے سرحدی علاقے میں علی الصبح تین مختلف مقامات پر حملے کیے، جنہیں پاک فوج نے مؤثر جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، دہشتگردوں نے دیہاتی آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بھرپور دفاع کرتے ہوئے چار مختلف مقامات پر جوابی کارروائیاں کیں جن کے نتیجے میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
ذرائع کے مطابق 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب سے لے کر اب تک ہونے والی جھڑپوں میں 200 سے زائد طالبان اور ان کے معاون دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ عارضی سیز فائر ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے اور خطے میں امن و استحکام کی راہ ہموار ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں