اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموتریچ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی کابینہ میں آج جنگ بندی معاہدے پر ووٹنگ شیڈول ہے۔ اسموترچ، جو وزیراعظم نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کا اہم حصہ ہیں، نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو “مکمل طور پر تباہ” کر دینا چاہیے۔ اگرچہ انہوں نے یہ عندیہ دیا کہ وہ حکومت گرانے کی کوشش نہیں کریں گے، تاہم ان کا مؤقف ہے کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھنی چاہییں جب تک یہ تنظیم مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔
دوسری جانب، معاہدے کی تفصیلات سے واقف ذرائع کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے پر باضابطہ دستخط آج دوپہر 2 بجے متوقع ہیں، جس کے فوراً بعد جنگ بندی نافذ ہونے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں