ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے مستند شواہد موجود ہیں۔
جرمن جریدے کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے، جبکہ بھارت کے اندر پُرتشدد واقعات اس کی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ پاکستان متعدد بار عالمی برادری کو بھارتی دہشتگردی کے شواہد فراہم کر چکا ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل میں عالمی برادری کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے شدت پسند نظریات کے زیر اثر ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں اور ان میں بعض غیر قانونی باشندے دہشتگردی و سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام غیر ریاستی عناصر کو مسترد کرتا ہے، کسی بھی گروہ یا شخص کو جہاد کے اعلان کا اختیار نہیں، ریاست کے علاوہ کوئی نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے زور دیا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا اور بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔
مزید یہ کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں چھوڑا گیا اسلحہ دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال ہو رہا ہے، جس پر امریکا بھی تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں