پیپلز پارٹی کے سندھ سولر انرجی پروجیکٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس میں ورلڈ بینک کی اٹھائیس ارب روپے کی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبے میں دو لاکھ سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم شامل تھی،
رپورٹ کے مطابق غیرملکی کمپنی نے فی کٹ قیمت ایک سو اکاون ڈالر بتائی مگر اصل قیمت پچاس ڈالر سے بھی کم نکلی، مزید یہ کہ سولر ڈی سی پنکھے امپورٹ کرنے کی بجائے مقامی پنکھے تقسیم کیے گئے اور جعلی امپورٹ دستاویزات پر ٹیکس کلیم کیے گئے، صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی جعلسازی ہوئی ہے تو سندھ حکومت انکوائری کرے گی اور اصل حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں